’’اسمارٹ‘‘ لوگوں کے لیے دلچسپ سوال

444

ابوظبی: سوشل میڈیا صارفین متحدہ عرب امارات کے خلاباز سلطان النیادی کے ’’صرف سمارٹ لوگوں کے لیے‘‘کے عنوان سے کشش ثقل کی عدم موجودگی میں اشیا کی حرکت کے بارے میں ایک سوال سے الجھے ہوئے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے تعلق رکھنے والے النیادی نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو کے ذریعے اجسام فلکی کی حرکت کے بارے میں بات کی۔ ان کا کہنا ہے کہ اجسام فلکی یا تو بائیں سے دائیں یا اوپر سے نیچے کی طرف گھومتے ہیں۔ دونوں صورتوں میں حرکت اسی سمت میں جاری ہے،النیادی نے وضاحت کی کہ تیسری گردش یا تو اوورلیپنگ انداز میں ہوتی ہے جس میں جسم کی سمت دائیں سے بائیں یا اس کے برعکس یا نیچے سے اوپر کی طرف تبدیل ہوتی ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹر فالورز سے اس معاملے کے پیچھے چھپی وجہ دریافت کی اور ساتھ ہی وضاحت کی کہ اجسام فلکی کی حرکت کا یہ اصول زمین پر بھی آزمایا جا سکتا ہے۔اماراتی خلا باز النیادی کے استفسار پرٹویٹر پرملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے اور کارکنوں نے سوال کا اپنی دانست اور فہم کے مطابق جواب دینے کی کوشش کی ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ زمین کی کشش ثقل کی طرح مصنوعی کشش ثقل پیدا کرنے والی گاڑی کا اثر کیبن کے اندر ایک پائیدار عمودی قوت ہو اور ہمیں لگے کہ گردش اسی طرح ہوتی ہے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ گردش میں فرق کمیت کے مرکز سے گردش کے محور میں فرق کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ایک صارف نے جواب دیا کہ تیسری حرکت میں وزن ہر طرف برابر نہیں ہوتا کیونکہ کیمرے کا زاویہ باقی زاویوں سے زیادہ بھاری ہوتا ہے اور یہ گردش کو متاثر کرتا ہے۔