داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ سے درجنوں ملازمین فارغ

428
dismissed

کراچی: داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے 42 سے زائد ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق  فارغ کئے جانے والے ملازمین ڈیلی ویجز پر تعینات تھے اور انہیں 10 برس تک وائس چانسلر کے عہدے پر رہنے والے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کے دور میں تعینات کیا گیا تھا۔ زیادہ تر ملازمین کا تعلق نچلے گریڈ سے ہے تاہم نکالے جانے والوں میں 9 ریسرچ ایسوسی ایٹس بھی شامل ہیں جن کی تنخواہ 45 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق نکالے جانے والے ملازمین کو انتظامیہ کی جانب سے نکالے جانے کا باقاعدہ رجسٹرار کے دفتر سے خط بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 15 مارچ سے اب ان کی ضرورت نہیں رہے گی۔

موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین کے قریبی زرائع نے بتایا ہے کہ سابق وی سے کے دور میں ضرورت سے زیادہ ملازمین بھرتی کرلیئے گئے تھے جس کی وجہ سے یونیورسٹی مالی مسائل کا شکار تھی ان ملازمین کے لیے اشتہار دیا گیا نہ کوئی ٹیسٹ لیا گیا بس سفارش اور پرچی پر انھیں بھرتی کرلیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ڈیلی ویجز ملازمین کے بعد کنٹریکٹ پر تعینات ملازمین کو بھی بتدریج فارغ کردیا جائے گا تاہم اس کا طریقہ کار یہ ہوگا کہ جس ملازم کا کنٹریکٹ پورا ہوگا اسے نیا کنٹریکٹ نہیں دیا جائے گا۔