پشاورواقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایاجاتا تو سانحہ کراچی نہ ہوتا، محمد جاوید قصوری

989
responsible

لاہور: امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کراچی میں پولیس دفتر پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاورواقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایاجاتا تو کراچی کا سانحہ نہ ہوتا۔

محمد جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ایک مرتبہ پھر سے سر اٹھا رہے ہیں ان کا قلع قمع نہ کیا گیا تو صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی ۔ معصوم جانوں سے کھیلنے والے کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں،حکومت اور قانون نفاذ کرنے والے اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پی ایس ایل کے بین الاقوامی کھلاڑی موجود ہیں ساری دنیا کی نظریں مرکوز ہو چکی ہیں ایسے حالات میں دہشت گردی کے واقعات پاکستان کے پر امن ہونے کے تشخص کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔غیر ملکی ہاتھوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔حالیہ دہشت گردی کے پیچھے بھارت ملوث ہو سکتا ہے کیونکہ ماضی میں وہ ایسی بزدانہ کارروائیاں کرتا رہا ہے۔

جاوید قصوری کا کہنا تھاکہ دہشت گردی کی عفریت سے نجات کے لئے قوم کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا ۔وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سند ھ کی جانب سے پی ایس ایل کے میچز کے لئے فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے دعووں کی قعی کھل چکی ہے۔