سندھ ٹیچرز پروفیشنل لائسنسگ جاری کرنیوالا پہلا صوبہ ہوگا، سردار علی شاہ

709

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ٹیچرز ایجوکیشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (STEDA) کے بورڈ کا 14واں اجلاس پتھم کراچی میں منعقد ہوا، جس میں وزیر تعلیم سندھ نے بورڈ چیئرمین کی حیثیت سے صدارت کی۔

اجلاس میں سیکرٹری اسکول ایجوکیشن سندھ غلام اکبر لغاری، ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر اسٹیڈا ہارون لغاری، سماجی کارکن شہزاد رائے، ڈاکٹر ساجد حسین اور دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔  بورڈ اجلاس میں مجموعی طور پر 4 ایجنڈے پیش کیے گئے۔ اس دوران ٹیچرز لائسنسنگ پالیسی ڈرافٹ کے ایجنڈا کے حوالے تفصیلی بات چیت کی گئی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ٹیچنگ کے شعبے کو ایک معتبر پیشہ بنانے کے لیے سنجیدگی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایک استاد نوکری ملنے کے بعد اپنے پیشے میں ترقی کرنے کے ساتھ سروس اسٹرکچر میں بھی ترقی کرے۔ سردار شاہ نے کہا کہ ٹیچرز لائسنسگ پالیسی کی کابینہ سے منظوری کے بعد لائسنس حاصل کرنے والے استاد کو گریڈ 16 میں نوکری مل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ، ملک کا پہلا صوبہ ہوگا جہاں صوبے میں استاد ہونے کے لیے ٹیچرز پروفیشنل لائسنسگ اجرا کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم سردار شاہ نے ہدایت کہ کہ لائسنس کی رجسٹریشن کے تمام مرحلے کو ڈیجیٹلائز کیا جائے۔ اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ لائسنس کی میعاد 5 سال ہوگی، جسے درخواست کی بنیاد تجدید کی جا سکے کی جب کہ لائسنسنگ کے لیے ضروری ٹیسٹ میں فیل ہونے کی صورت میں دوبارہ 6 ماہ کے بعد ٹیسٹ دیا جا سکے گا۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ لائسنس کے لیے دو کیٹیگری پروفیشنل ٹیچنگ لائسنس (ایلیمینٹری) اور پروفیشنل ٹیچنگ لائسنس (سیکنڈری) رکھی گئی ہیں۔ سسٹم میں پہلے سے موجود اساتذہ کو لائسنسنگ کے لیے ٹیسٹ پاس کرنے کی صورت میں پروموشنز اور دیگر مراعات دی جائیں گی۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ لائسنسگ کے ٹیسٹ کی اہلیت کے لیے بی ایڈ آنرز یا ایم اے ایجوکیشن کی ڈگری اور 3 سال کا تجربہ درکار ہوگا۔ اسٹیڈا کی طرف سے مختلف ٹریننگ ماڈیولز تیار کیے جائیں گے جس کے تحت کنٹینیوئس پروفیشنل ڈولپمینٹ CPD کو جاری رکھا جائے گا۔

سردار شاہ نے کہا کہ ٹریننگز کی بنیاد پر گریڈ 16 میں بھرتی ہونے والے استاد کو گریڈ 20 تک ترقی حاصل کر سکے گا جب کہ دیگر سول سروسزز کی طرح ٹریننگ کی بنیاد پر اساتذہ کے گریڈ بڑھنے سے اس پروفیشن کی اہمیت بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پروموشن کے لیے اساتذہ کو ٹائم اسکیل کا انتظار کرنے ضرورت نہیں ہوگی۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ ٹیچرز لائسنسنگ کے تحت پہلے مرحلے میں 700 نئی اسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔ بورڈ جلاس میں اسٹیڈا کی سربراہ کی تعیناتی کے حوالے سے ایجنڈا پیش کی گئی، جس پر وزیر تعلیم سندھ نے قاضی کبیر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی۔کمیٹی اسٹیڈا کے سربراہ کے تعیناتی کے سلسلے میں رولز بنانے کی پابند ہوگی۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اسٹیڈا سربراہ کے کیے بیوروکریسی کے علاوہ مارکیٹ بیس پروفیشنل پرسنس کی بھی گنجائش رکھی جائے۔  تقرر ہونے والے سربراہ کی میعاد 4 سال مقرر ہوگی۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اسٹیڈا ٹیچرز پروفیشنل لائسنسگ کے پالیسی پر عمل درآمد کے معاملات کو لیڈ کرے گا جبکہ اسٹیڈا کے ساتھ دیگر ٹریننگ ادارے PITE اور TTI ضم کرنے کے لیے تجاویز آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ اسمبلی سے بہت سے ایکٹ پاس ہوتے ہیں مگر ایکٹ کے تناظر میں رولز بنانے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ وزیر تعلیم نے ہدایت کی کہ تعلیم کے سلسلے میں اسمبلی سے منظور ہونے والے تمام ایکٹ کے رولز جلد از جلد بنا کر رپورٹ پیش کی جائے۔