ترکیہ میں اجتماعی قبرستان، گمنام قبروں کی تصاویر اور نمبروں سے شناخت

328
identification

انقرہ:ترکیہ میں زلزلے کی تباہ کن آفت کا شکار ہونے والے علاقے ھطائی میں بڑے پیمانے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد مہلوکین کا اجتماعی قبرستان بنایا گیا ہے جس میں قبروں پر ان میں مدفون افراد کی لاشوں کے ناموں کے بجائے نمبر اور تصاویر لگائی گئی ہیں۔ تاہم ان قبروں پر لاشوں کے نام اور دیگر کوئی شناخت موجود نہیں۔

عرب ٹی وی کے مطابق قبرستان میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والے سیکڑوں افراد کو دفن کیا گیا ہے۔ویڈیو فوٹیج میں سیکڑوں قبریں دکھائی دے رہی ہیں، جن پر ناموں کے بغیر صرف نمبر ہیں، کیونکہ بہت سے جاں بحق افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ترکیہ کی امدادی ٹیمیں لاشوں کی تصویریں کھینچ رہی ہیں اور انہیں دفنانے سے پہلے ان پر نمبر لگا رہی ہیں، خاص طور پر جن کی شناخت نہیں ہو سکی ہے یا ابھی تک کسی نے دعوی نہیں کیا، انہیں گم نام قرار دے کر دفن کیا جا رہا ہے۔

یہ اقدام وبائی امراض کے پھیلنے کے خوف سے لاشوں کو اس طرح دفنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اسپتالوں اور یہاں تک کہ کے کھیل کے میدانوں اور دیگر عوامی مقامات پر بھی ہزاروں لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے ہیں مگر متاثرہ علاقوں میں فوت ہونے والوں کے لواحقین نہیں پہنچ پاتے۔بہت سے شہری اپنے رشتہ داروں کو جاننے کے لیے ان سائٹس پر آتے ہیں، وہ قبرستان میں اپنے پیاروں کو ان کی تصاویر سے شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔جب کہ امدادی کارکن اب بھی زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کر رہے ہیں یا زلزلے کے ملبے سے لاشیں نکال رہے ہیں۔