بے نامی ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلیے عدالتوں کو خصوصی اختیارات تفویض

559

وزارت قانون و انصاف نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے مطابق بے نامی ایکٹ2017 کے تحت ٹرائل کے لیے عدالتوں کو خصوصی اختیارات تفویض کردیے گئے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹس کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے ہیں۔ کے پی کے لیے کورٹس آف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو خصوصی اختیارات تفویض  کیے گئے ہیں جب کہ بلوچستان کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں پنجاب کے لیے کورٹ آف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ٹو کو خصوصی اختیارات تفویض کرنے کے ساتھ اسلام آباد کے لیے کورٹ آف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے لیے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ون کو بھی خصوصی اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اسپیشل کورٹس کا دائرہ کار اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں پر محیط ہوگا ۔

خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ صوبائی،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اسپشل کورٹس کے لیے نام تجویز کیے تھے جب کہ کابینہ نے نامزد کردہ عدالتوں کو اسپیشل کورٹس کے اختیارات دینے کی منظوری دی تھی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اسپیشل کورٹس میں بے نامی ایکٹ2017 کے سیکشن 48 کے تحت ٹرائل کیا جائے گا ۔ بے نامی ایکٹ2017 کے تحت ہر ٹرائل کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا ۔ اسپیشل کورٹس شکایت درج ہونے کے 6 ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کریں گی۔