میری نوا……………اقبال

133

کیا عجب میری نوا ہائے سحَر گاہی سے
زندہ ہو جائے وہ آتش کہ تری خاک میں ہے

توڑ ڈالے گی یہی خاک طلسمِ شب و روز
گرچہ اْلجھی ہوئی تقدیر کے پیچاک میں ہے