آلو کی پیداوار مالی سال 22 میں 7.937 ملین ٹن تک پہنچ گئی

527

 اسلام آباد: آلو کی تیز ترسیل سے رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں پاکستان کی سبزیوں کی مجموعی برآمدات میں 90 فیصد اور مالیت میں 57 فیصد اضافہ، پاکستان کی آلو کی پیداوار مالی سال 22 میں 7.937 ملین ٹن تک پہنچ گئی۔

 چین پاکستانی آلو کے لیے ممکنہ طور پر بڑی مارکیٹ ہے،  چین میں آلو کی قیمت ہر سال خاص طور پر جنوری سے اپریل تک زیادہ ہوتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق آلو ان غیر معمولی اشیاء میں سے ایک ہے جس میں پاکستان نہ صرف گھریلو استعمال اور بیجوں کی نشوونما کے لیے خود کفیل ہے بلکہ ایک برآمد کنندہ بھی ہے۔

رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں پاکستان کی سبزیوں کی مجموعی برآمدات میں 90 فیصد اور مالیت میں 57 فیصد اضافہ ہوا جس کی بدولت آلو کی تیز ترسیل ہے، گوادر پرو کے مطابق آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن (PFVA)کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا ہر سال سبزیاں ان کی دستیابی کے لحاظ سے برآمد کی جاتی تھیں لیکن آلو اور پیاز کا بڑا حصہ ہے۔

آلو کی ایک بمپر فصل پیاز کی گرتی ہوئی برآمدات کو دور کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوئی ہے۔ پچھلے سال سندھ اور بلوچستان میں سیلاب نے پیاز کی فصلوں کو تباہ کر دیا تھا، جبکہ پاکستان کی آلو کی پیداوار مالی سال 22 میں 7.937 ملین ٹن تک پہنچ گئی تھی جو مالی سال 21 میں 5.873 ملین ٹن تھی، 35 فیصد زیادہ ہے کیونکہ پنجاب میں سیلاب نہیں آیا جو کہ آلو کی پیداوار کا مرکز ہے۔