آرٹیکل 370 سے کشمیریوں کی حالت مزید خراب ہوگئی، ڈاکٹر مہاتیر

507

اسلام آباد:ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم اور معروف عالمی سیاستدان مہاتیر بن محمد نے کہا ہے کہ اگست 2019 میں بھارت کی طرف سے اپنے آئین کے آرٹیکل 370اور 35A کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے بعد کشمیری عوام کی حالت زار مزید خراب ہو گئی ہے۔

ڈاکٹر مہاتیز نے کہا کہ بھارت اس بات پر اصرار کرتا رہا کہ تنسیخ اس کا حق ہے تاہم غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی اقدامات اور فیصلے کا اثر یقینا غلط ہے اور مختلف ممالک کے باہمی تعلقات کے تمام بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب دنیا نے کوویڈ 19 کے پھیلا پر قابو پانے کے لیے لاک ڈان نافذ کیا تو ہندوستان نے جموں و کشمیر پر اپنے ہنگامی قانون کے خوف پر قابو پانے اور علاقے کی خود مختار حیثیت کو منسوخ کرنے کے لیے لاک ڈان نافذ کیا۔

 مہاتیر محمد نے کہاکہ اگر دنیا کے دیگر حصوں میں لاک ڈاﺅن کا مقصد انسانی جانوں اور مزید مصائب سے بچنا تھا لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈان کا نتیجہ بالکل برعکس اور بدترین نکلا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارتی افواج کی بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، ٹارچر کی ہولناک کہانیاں معلوم ہوئیں اور یہ کہانیاں بار بار احتجاج اور عالمی اداروں کی طرف سے اظہار تشویش کے باوجود سامنے آتی رہی ہیں۔