آئی ایم ایف: اعلیٰ افسران اور اہلخانہ کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ

1078
expensive

اسلام آباد:آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری مذاکرات کے دوران نئے مطالبات سامنے رکھ دیے، جن کے مطابق اعلیٰ افسران اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے نئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 اوراس سے اوپرکے افسران اور ان کے گھر والوں کے اثاثے ڈکلیئر کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اثاثوں تک رسائی کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ایف بی آر مل کر کام کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق تکنیکی مذاکرات میں آئی ایم ایف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کیا اور 100 فیصد بل وصولی میں ناکامی پر شدید تحفظات ظاہر کیے۔ آئی ایم ایف نے حکومت سے وصولی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ بجلی ٹیرف میں سبسڈی ختم کرنے اور صنعتی شعبے کی ٹیرف سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ بھی کردیا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 100 فیصد بل وصولی اور حکومتی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنائے بغیر گردشی قرض کا خاتمہ ممکن نہیں۔ خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد ان دنوں پاکستان میں موجود ہے جو پاکستانی حکام سے مذاکرات کر رہا ہے جس کے بعد پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کا فیصلہ کیا جائے گا۔