مہنگائی مارچ کا اعلان

827

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان جناب امیرالعظیم نے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی 10 فروری سے 3 روزہ لاہور تا اسلام آباد مہنگائی مارچ کا آغاز کررہی ہے۔ جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئی ایم ایف کی شرائط کو حکومت کی جانب سے قانونی تحفظ فراہم کرنے کی کسی بھی مہم جوئی کی بھرپور مزاحمت کرے گی، قانون سازوں کے گھروں، دفاتر کا گھیرائو اور عالمی مالیاتی ادارے کے وفد کی قیام گاہوں کے باہر مظاہرے ہوں گے۔ غریب عوام آئی ایم ایف کی شرائط پر مزید قربانی دینے کو تیار نہیں۔ اس وقت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آئی ایم ایف کا وفد مذاکرات کے لیے موجود ہے۔ عملاً مذاکرات نہیں ہورہے ہیں بلکہ آئی ایم ایف اپنی نگرانی میں اپنی تمام شرائط کو نافذ کرارہا ہے۔ آئی ایم ایف مشن کے مطالبات سب کے سامنے آچکے ہیں۔ ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مہنگائی نے پاکستان کی 47 سالہ تاریخ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اداروں کے اعداد و شمار صورت حال کی سنگینی کی حقیقی ترجمانی نہیں کرتے۔ ہر روز کی خبر دل کو دہلا دیتی ہے، اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ روز اور ہفتے کی بنیاد پر قیمتوں میں اضافہ ہوجائے جب مزید شرائط پر عمل ہوگا تو اس وقت کیا ہوگا۔ اس لیے ضرورت تھی کہ حکمرانوں اور عالمی طاقتوں کے خلاف مزاحمتی عمل کا آغاز کیا جائے۔ اس تباہی کے حقیقی ذمے داروں کا تعین کیا جائے، جن پاکستانیوں کے بیرون ملک بینکوں میں ڈالر جمع ہیں انہیں مجبور کیا جائے کہ وہ اپنی رقم پاکستان لائیں اور ہنگامی طور پر ڈیفالٹ کے خطرے سے بچا جائے، اگر مزاحمت نہیں ہوگی تو حالات کی اصلاح نہیں ہوسکتی، تمام سیاسی قوتیں اور تیکنیکی ماہرین اس صورت حال کے ذمے داروں کا تعین کرنے میں ناکام ہیں۔ حکمرانوں کی وجہ سے امریکا اور عالمی قوتیں اس امر میں کامیاب ہوگئی ہیں کہ وہ پاکستان کو اقتصادی طور پر تباہ کردیں۔ پاکستان کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے روس کی سستے داموں تیل کی پیش کش پر عملدرآمد کے لیے موجودہ مخلوط حکومت کے وزیرخارجہ ماسکو گئے، ان کی موجودگی میں روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تیل کی فروخت کے معاہدے کو سبوتاژ کرے گا، اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل حقائق کیا ہیں۔ اس پس منظر میں یہ وقت کا تقاضا ہے کہ کوئی تو ہو جو مظلوم عوام کی اصل آواز بنے۔ یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ عوام حکمرانوں کی جانب سے آئی ایم ایف کے آگے سر جھکا دینے کے عمل کو تسلیم نہیں کریں گے۔