افغان قیادت کے بغیرٹی ٹی پی کا معاملہ حل نہیں ہو سکتا، فواد چوہدری

358

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب تک افغانستان کی قیادت سے معاونت نہیں ہوگی، کالعدم تحریک طالبان(ٹی ٹی پی) کا معاملہ حل نہیں کیا جا سکتا۔

فواد چوہدری نے کہاکہ پاکستان کو اس وقت استحکام کی ضرورت ہے، ملک کو غیر مستحکم کیا جا رہا ہے ،نوے روز میں انتخابات نہ کرائے تو نگراں وزرائے اعلی پر آرٹیکل 6 لگے گا، موجودہ حکومت کی افغانستان سے متعلق کوئی پالیسی نہیں ہے جبکہ عمران خان افغانستان کے معاملے کو سمجھتے تھے اور افغانستان کی موجودہ قیادت اگر پاکستان میں کسی پراعتماد کرتی ہے تو وہ عمران خان ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول زرداری امریکا کے متعدد دورے کر چکا ہے مگر آج تک وہ افغانستان نہیں گیا اور نہ ہی شہباز شریف نے افغانستان سے متعلق کوئی اجلاس نہیں بلایا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب تک افغانستان کی قیادت کی آپ کو پشت حاصل نہیں ہوتی آپ کالعدم ٹی ٹی پی کا معاملہ حل نہیں کر سکتے کیونکہ عام سی بات ہے کہ لوگ حملہ کرنے کے بعد افغانستان چلے جاتے ہیں اس لیے جب تک افغانستان قیادت کی مدد حاصل نہیں ہوگی خالی طاقت کے استعمال سے معاملات پیچیدہ ہوں گے کیونکہ طاقت کا استعمال حکمت عملی ضرور ہے مگر مکمل حکمت عملی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیاں سمجھ سے باہر ہے جہاں خواجہ آصف اسمبلی میں کہتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گرد عمران خان لائے ہیں، اگر عمران خان پاکستان میں دہشت گردی لے کر آئے تو وہ ہمارے دورِ حکومت میں کیوں نہیں تھی۔