قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

392

جو لوگ کتاب کی پابندی کر تے ہیں اور جنہوں نے نماز قائم رکھی ہے، یقینا ایسے نیک کردار لوگوں کا اجر ہم ضائع نہیں کریں گے۔ انہیں وہ وقت بھی کچھ یاد ہے جبکہ ہم نے پہاڑ کو ہلا کر ان پر اس طرح چھا دیا تھا کہ گویا وہ چھتری ہے اور یہ گمان کر رہے تھے کہ وہ ان پر آ پڑے گا اور اْس وقت ہم نے ان سے کہا تھا کہ جو کتاب ہم تمہیں دے رہے ہیں اسے مضبوطی کے ساتھ تھامو اور جو کچھ اس میں لکھا ہے اسے یاد رکھو، توقع ہے کہ تم غلط روی سے بچے رہو گے۔ (سورۃ الاعراف: 170تا171)

سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا اور عورتوں کو خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا: اے عورتو: تم لوگ خصوصیت سے صدقہ دو اس لیے کہ قیامت کے دن تمہاری اکثریت جہنم میں ہوگی۔ تو ایک عورت جو اونچے مرتبے کی عورتوں میں سے نہ تھی وہ اٹھی اور اس نے پوچھا: اے اللہ کے رسولؐ ہم جہنم میں سب سے زیادہ کیوں ہوں گیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس لیے کہ تم لوگ لعن طعن زیادہ کرتی ہو اور شوہروں کی ناشکری کرتی ہو۔ (مسنداحمد)