کراچی: ٹیچر کا متعلقہ مضمون کی کتاب نہ کھولنے پر طالبعلم پر تشدد، ہاتھ توڑ دیا

785

کراچی: شہر قائد میں اسکول ٹیچر نے متعلقہ مضمون کی کتاب نہ کھولنے پر کم عمر طالب علم کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر اس کا ہاتھ توڑ دیا۔

کورنگی کے السحر اکیڈمی اسکول میں خاتون ٹیچر کی جانب سے طالب علم پر تشدد کا واقعہ پیش آیا، جس میں 13 سالہ طالب علم عبدالرافع کو بازو پر شدید چوٹیں آئیں، جس سے اس کا ہاتھ فریکچر ہوگیا۔ واقعے کے بعد متعلقہ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ بھی درج کروا دی گئی ہے۔

طالب علم کے بیان اور دیگر ذرائع کے مطابق متعلقہ مضمون کے برعکس دوسرے مضمون کی کتاب کھولنے پر طالب علم پر تشدد کیا گیا اور ابتدا میں تقریباً  2 گھنٹے تک والدین کو اس واقعے کی اطلاع بھی نہیں دی گئی، تاہم چوٹ کی شدت اور تکلیف کے بعد طالب علم کے والد کو بلایا گیا۔

اُدھر ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سہ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر پروفیسر رفیعہ ملاح کے مطابق گلاب رائے، ریاض حسین اور رفیع الدین پر مشتمل افسران کی کمیٹی السحر اسکول کورنگی نمبر 3 کا دورہ کرکے معاملے کی چھان بین کرے گی اور مزید کارروائی کے لیے اپنی رپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو پیش کرے گی۔

رفیعہ ملاح کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں انسداد جسمانی تشدد کے حوالے سے محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کئی تربیتی ورکشاپس اور سیمینار منعقد کراچکا ہے، جس میں اساتذہ کو کئی بار ہدایت کی گئی ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ پر جسمانی تشدد نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ غیر قانونی بھی ہے، لہذا اس عمل سے اجتناب کیا جائے، تاہم اس کے باوجود اس طرح کے واقعات سامنے آرہے ہیں جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ اس معاملے پر سخت کارروائی کرے گا۔