ریاست کو قومی ترجیحات پر ڈائیلاگ کا دروازہ کھولنا ہوگا، لیاقت بلوچ

350

لاہور:نائب امیر جماعتِ اسلامی پاکستان اور سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور ملک میں پے در پے حادثات نے پوری قوم کو افسردہ، غمزدہ کردیا ہے۔ دہشت گردی کے مقابلہ میں عوام کا حوصلہ اور عزم بلند ہے، ریاست اور حکومت اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں خامیوں، کمزوریوں اور ناکامیوں کو دور کرے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پوری قوم کا متفقہ لائحہ عمل تھا۔ آج بھی انسدادِ دہشت گردی کے لیے بِلاامتیاز اِس پر عمل کیا جائے۔ اندرونِ ملک خلفشار، افغانستان اور ایران سے تعلقات میں سردمہری، ہندوستان کا پاکستان کے خلاف فاشزم اور آئی ایم ایف کے راستے امریکا کا پاکستان پر بڑھتا دبا ہمہ گیر بحران پیدا کرچکا ہے۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  اب صرف کابینہ اجلاس، بے جان پارلیمنٹ اور کور کمانڈرز کانفرنس بحران حل نہیں کرسکتے، ریاست اور قومی قیادت کو قومی ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ کا دروازہ کھولنا ہوگا اور قومی سلامتی، عوام کے جان و مال، عزت کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے ایکشن پلان بنانا اہم ترین قومی مطالبہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں دہشت گردوں کی دہشت گردی اور اتحادی حکومت، پالیسی سازوں کی معاشی دہشت گردی  عوام کے لیے موت کا نقارہ بن گئی ہے۔ حکومت ملک کے اندر مذاکرات اور قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی بجائے یکطرفہ طور پر آئی ایم ایف کے سامنے مکمل سرنڈر کرتی جارہی ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ آئی ایم ایف کا پیکج، دوست ممالک سے بھیک بحرانوں کے خاتمہ کا پائیدار حل نہیں۔ خودداری، خودانحصاری اور اپنے وسائل، اوورسیز پاکستانیوں کی طاقت کو ہی اقتصادی بحالی کی بنیاد بنانا ہوگا۔ سود کی لعنت کا خاتمہ کرکے اللہ اور رسول اللہۖ کی ناراضگی تو ختم کی جائے۔