ملک کے حاکم ایماندار نہیں، اسی لیے ملک کے حالات خراب ہیں،  پروفیسر محمد ابراہیم

477

پشاور:امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ پولیس لائنز مسجد پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے نے حفاظتی اقدامات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اتنے حساس علاقے میں دہشت گرد کا دھماکہ خیز مواد سمیت بلا خوف و خطر گھسنا اور انسانوں کا خون بہانا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

دارالعلوم مرکزِ علومِ اسلامیہ عنایت قلعہ باجوڑ میں تقریب حفظ قرآن، ختم بخاری و دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد ابرہیم خان نے کہا کہ ملک کے حاکم ایماندار نہیں ہیں اس لیے ملک کے حالات خراب ہیں، بدامنی، لاقانونیت، دہشتگردی حکمرانوں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  قرآن و سنت کا نظام نافذ ہوگا تو ہی ملک کے حالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے، اس کا فوری حل نکالا جائے اور انہیں روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں،  جماعت اسلامی پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمران دستور کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے اور لوگ انہیں اپنا حکمران بنا لیتے ہیں، ایسے بد دیانت اور چور حکمران بنیں گے تو ملکی خزانہ خالی ہی رہے گا۔ ان حکمرانوں نے پاکستان کا سارا پیسہ لوٹ کر باہر منتقل کردیا۔

پروفیسر محمد ابرہیم خان نے کہا کہ کرپشن میں ملوث ہر فرد کا احتساب ضروری ہے، اس کے لیے چہرے نہیں نظام بدلنا ہوگا، عوام کے پاس موقع ہے، آنے والے انتخابات میں جماعت اسلامی کو کامیاب کرائیں، جماعت اسلامی ملکی خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب کرسکتی ہے۔