حکومت جواب دے کے پی کے کا آٹا کس نے چوری کیا ہے؟  سینیٹر مشتاق احمدخان

473

اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما سینیٹر مشتاق احمدخان نے کہا ہے کہ حکومت جواب دے خیبرپختونخواہ کا آٹا کس نے چوری کیا ہے ، جنگ زدہ اور جن ممالک  پر پابندیا ںہیں وہاں روٹی اور آٹا  پاکستان سے سستا ہے،خیبرپختونخوا کو مالی  امن  امان اور خوراک کے بحرانوں کا سامنا ہے۔

 میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ آرٹیکل151کے مطابق صوبوں کے درمیان تجارت مکمل طورپرآزادہوگی پھر خیبر پختونخواپر گندم اور آٹے کی ترسیل کی پابندی کیوں لگائی جاتی ہے، خیبر پختونخوا کے مقابلے میں پنجاب اور سندھ میں گندم کی قیمت کم ہے یہ خیبر پختونخواکے خلاف ظلم ہے یہ غیر آئینی ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان اور ایران میں پاکستان سے سستا ہے،افغانستان جو جنگ زدہ ہے ایران جس پر پابندیا ں ہیں وہاں روٹی اور آٹا سستا ہے لیکن پاکستان میں حکمرانوں کی وجہ سے وافرسٹاک کے باوجود گندم آٹا مہنگا ہے اور لوگوں کو روٹی نہیں مل رہی ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔ حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ خیبرپختونخواکاآٹا کس نے چوری کیا؟

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  اس کی تفصیلات دی جائیں ایک طرف خیبر پختونخوا کو ایک طرف دہشتگردوں کے حوالے کردیا گیا ہے وہاں خون بہہ رہا ہے اور آٹے اور گندم کی بھی پابندی ہے۔جہاں فنانشل بحران سیکورٹی اور فوڈکرائسس  ہیں وہاں پرایسانگران 86سالہ وزیراعلی لگایادیاگیاجواپنے آپکونہیں سنبھال سکتا۔

جماعت اسلامی کے رہنمانے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا جہاں چند ماہ قبل آٹے کا تھیلہ پندرہ سوروپے میں تھا جو اب تین ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے اسے دوبارہ سابقہ قیمت پر لایا جائے اور گندم و آٹے کی ترسیل پر پابندی کو ختم کیا جائے۔