مصنوعی ذہانت سے لکھی تقریر امریکی کانگریس میں پڑھ دی گئی

1007
chemical experiments

واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس نے مصنوعی ذہانت کے حامل سافٹ ویئر سے تیار کردہ تقریر کانگریس اجلاس میں پڑھی جس پر عوام نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکی رکن کانگریس اور ڈیموکریٹس سےتعلق تعلق رکھنے والے نمائیندے جیک آکن کلوس نے کانگریس ایوان میں آن لائن چیٹ بوٹ اور سافٹ ویئر ’چیٹ جی پی ٹی‘ سے تیارکردہ ایک مختصر تقریر پڑھی ہے جو غالباً کسی کانگریس رکن کی جانب سے غیرانسان کی جانب سے تحریر کردہ پہلا اظہار بھی ہے۔

جیک نے بتایا کہ انہوں نے ’جیٹ جی پی ٹی‘ سے کہا کہ وہ ’ 100 الفاظ کی ایک تقریر لکھے جو ایوانِ نمائیندگانِ کے فلور پرقانون سازی کے متعلق پیش کی جائے گی۔‘ تاہم جیک نے اس تقریر میں کچھ تبدیلیاں بھی کی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ تقریر قانون سازی کے تحت ایک بل کے موقع پر کی گئی تھی۔ اس قرارداد کا مقصد امریکا اور اسرائیل کے درمیان مصنوعی ذہانت کے مشترکہ مرکز کی تعمیر ہے ۔ اس منصوبے کا نام امریکا اسرائیل اے آئی سینٹر رکھا جائے گا۔ دونوں ممالک اس مرکز کے تحت مصنوعی ذہانت کے تحت مشترکہ تحقیق کریں گے۔