اور ہم نے اس قوم کو بارہ گھرانوں میں تقسیم کر کے انہیں مستقل گروہوں کی شکل دے دی تھی اور جب موسیٰؑ سے اس کی قوم نے پانی مانگا تو ہم نے اس کو اشارہ کیا کہ فلاں چٹان پر اپنی لاٹھی مارو چنانچہ اس چٹان سے یکایک بارہ چشمے پھوٹ نکلے اور ہر گروہ نے اپنے پانی لینے کی جگہ متعین کر لی ہم نے اْن پر بادل کا سایہ کیا اور اْن پر من و سلویٰ اتارا کھاؤ وہ پاک چیزیں جو ہم نے تم کو بخشی ہیں مگر اس کے بعد انہوں نے جو کچھ کیا تو ہم پر ظلم نہیں کیا بلکہ آپ اپنے ہی اوپر ظلم کرتے رہے۔ (سورۃ الاعراف: 160)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: دوزخ میں سے وہ سب لوگ نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا، اور ان کے دل میں جو کے دانے کے برابر بھی بھلائی تھی، پھر وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا، اور ان کے دل میں گیہوں کے دانے برابر بھی بھلائی تھی اور اس کے بعد وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا اور ان کے دل میں ذرہ برابر بھی بھلائی تھی۔ (بخاری، مسلم)