توہین قرآن کی نئی یورپی لہر

357

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر جمعے کو پورے پاکستان میں توہین قرآن کی نئی لہر کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جارہا ہے۔ سویڈن میں خدا کی آخری کتاب مقدس قرآنِ مجید و فرقان حمید کی بے حرمتی نیا واقعہ نہیں ہے۔ ابھی تو سویڈن میں قرآن مجید کے نسخے نذر آتش کرنے کے بعد یورپ کے ایک اور ملک نیدر لینڈ میں بھی قرآن کی بے حرمتی کا دل خراش واقعہ پیش آیا ہے۔ وہاں ایک انتہا پسند دہشت گرد نے یہ مذموم اور شیطانی فعل کیا، جسے انتظامیہ اور حکومت کی حفاظت اور تائید حاصل تھی۔ دفتر خارجہ اور صدر پاکستان نے بھی مذمتی بیان جاری کیا ہے، پاکستان کے ساتھ ترکیہ، خلیجی ممالک او آئی سی نے بھی اس قبیح فعل کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے عالمی برادری کو یاد دلایا ہے کہ اقوام متحدہ اسلامو فوبیا کے خلاف قرار داد منظور کرچکی ہے۔ عالمی برادری کی ذمے داری ہے کہ ایسی گھنائونی کارروائیوں کو روکے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان کے تحفظات نیدر لینڈ کے حکام تک پہنچادیے ہیں۔ صدر پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ اس گھنائونے فعل کا نوٹس لے کر تمام ضروری اقدامات کیے جائیں تا کہ ایسے افسوس ناک واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ توہین قرآن، توہین رسالت کلمہ گو مسلمانوں کی نسل کشی عملاً عالم اسلام اور امت مسلمہ کے خلاف سیکولر دنیا کا اعلان جنگ ہے۔ دنیا بھر کی حکومتیں آزادی اظہار کے پردے میں ابلیسی ذہنیت کے لوگوں کی سرپرستی کررہی ہیں۔ محض رسمی بیانات سے مسلم حکمران اور ان کی قیادت کی ذمے داری ختم نہیں ہوجاتی۔ مسلم حکومتوں اور ان کی قیادت کا فرض ہے کہ وہ خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ بنائیں اور دنیا کو واضح، دو ٹوک پیغام دے دیں کہ توہین قرآن، توہین رسالت کی وارداتیں عالم اسلام کے خلاف دہشت گردی کی وارداتیں ہیں۔ مسلم امت کی قیادت کا یہ فرض بھی ہے کہ وہ قرآن مجید کی تعلیمات اور رسول اکرمؐ کی سیرت سے دنیا کے انسانوں کو آگاہ کرنے کے اپنے تمام انسانی اور مالی وسائل لگادیں۔ دنیا کے تمام امراض کا علاج قرآن مجید اور خاتم الانبیا سیدنا محمد مصطفی احمد مجتبیٰؐ کی تعلیمات میں ہے۔