سپریم کورٹ اسپیکر رولنگ مسترد نہ کرتی تو الیکشن ہو چکے ہوتے، فواد چودھری

687
succeed in changing

لاہور: رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کی جانب سے اسپیکر کی رولنگ مسترد نہ کی جاتی تو اب تک ملک میں انتخابات ہو چکے ہوتے۔

صوبائی دارالحکومت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی بحران کی ذمے دار عدالت عظمیٰ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22کروڑکاملک اس وقت لاوارث ہوچکا ہے، الیکشن کمیشن کی حیثیت اس حکومت کے منشی کا کردار ادا کررہا ہے، الیکشن کمیشن کومحسن نقوی کے تقرر کا حکم دیاگیا، جس پر انہوں نے صرف دستخط کیے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ حکمران عوام کے ساتھ کھلواڑکررہےہیں،ان کوگھروں تک چھوڑکرآئیں گے،ہم آپ کا پیچھا تب تک کریں گےجب تک قرارواقعی سزانہ مل جائے۔پاکستان کےایوان کی اس وقت 65 فیصد نشستیں خالی ہیں، صرف35 فیصد کو بچانے کے لیے دوبارہ انتخابات ہونا ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25 مئی کوانسانی حقوق کی بدترین پامالی کرنے والوں کودوبارہ لایا جارہاہے۔جولوگ 25 مئی کے واقعات میں براہ راست ملوث تھے انہیں کسی بھی سرکاری یا عوامی عہدے پر تعینات نہ کیاجائے۔ پہلےتو پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منطور ہی نہیں ہو رہےتھے، پھر ایک دم سے سارے استعفے اسپیکر نے منظور کرلیے، قومی اسمبلی میں اس وقت40فیصدنشستیں خالی ہیں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب اور کے پی کے گورنرزاور الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ نہ دے کر آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے، عدلیہ اپنا کردار ادا کرے۔