پختون خوا کی پولیس دہشت گردوں سے لڑ نہیں سکتی، عمران خان

931

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا کی پولیس دہشت گردوں سے لڑ نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے پاس امریکی اسلحہ ہے، جب تک مذاکرات نہیں کیے جاتے، تب تک دہشت گردی رک نہیں سکتی۔

ویڈیو بیان میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، اس سے بروقت نبرد آزما نہ ہوا گیا تو اس کے ملک پر منفی اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پہلے بھی پاکستان نقصان اٹھا چکا ہے۔ ہم 20 برس تک امریکی جنگ میں شامل رہے، اب بھی اس جنگ کے اثرات پاکستان میں موجود ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ا مریکا کے جانے کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع تھا کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کیے جا سکیں کیوں کہ افغانستان میں پہلی مرتبہ پاکستان کی حامی حکومت آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں افغانستان کی نئی حکومت کے ساتھ تعلقات بہت اچھے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان خودکش حملوں سے پہنچا۔ کود امریکا کے پاس خود کش حملے روکنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔ افغانستان میں مختلف گروہ لڑ رہے تھے، ہمارے دشمنوں نے بھی موقع سے فائدہ اٹھایا اور کارروائیاں کیں۔ہم نے اشرف غنی حکومت سے تعلقات بہتر کرنے کی بہت کوشش کی۔طالبان اور اشرف غنی حکومت کے درمیان سیاسی حل نکالنے کے لیے کردار ادا کیا۔

عمران خان نے کہ اکہ ہمارے دور میں ملک 6 فیصد پر ترقی کررہا تھا لیکن اب معاشی صورتحال بدتر ہے، حکومت کی عدم توجہ کے باعث دہشت گردی بڑھ رہی ہے، سرحدوں کا کنٹرول وفاقی حکومت کے پاس ہے، پولیس دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی، ٹی ٹی پی کے پاس امریکا کا اسلحہ ہے خیبرپختونخوا پولیس دہشت گردوں سے نہیں لڑسکتی۔