امریکا،بھنگ والی غذاوں کا استعمال کرنے والے بچوں کی شرح میں 15فیصد اضافہ

408
امریکا،بھنگ والی غذاوں کا استعمال کرنے والے بچوں کی شرح میں 15فیصد اضافہ

 نیو یارک:امریکا میں 2017سے 2021کے عرصے میں بچوں میں”بھنگ  والی غذاوں” کے استعمال کی شرح میں 15فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایک تحقیقاتی   رپورٹ کے مطابق ملک کی متعدد ریاستوں میں بھنگ کو جائز قرار دئیے جانے کے بعد بچوں میں اس مادے کے استعمال کی شرح پر تحقیقات کی گئی ہیں۔

تحقیق کے مطابق 2017میں 5سال سے کم عمر تقریبا 200بچوں نے بھنگ والی غذائیں استعمال کیں اور 2021میں یہ تعداد 3ہزار 50تک پہنچ گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق بھنگ، بسکٹوں، ٹافیوں اور چاکلیٹ جیسی، بچوں کی  مرغوب مصنوعات میں دیکھی گئی ہے،2017سے 2021 کے سالوں میں غذا کے ذریعے بھنگ کا استعمال کرنے والے بچوں کی تعداد تقریبا 7ہزار  تک پہنچ گئی۔

بھنگ کے اس نوعیت کے استعمال سے کسی بچے کی موت واقع نہیں ہوئی لیکن ان میں سے  8فیصد کو بیماری کی وجہ سے انتہائی نگہداشت میں رہنا پڑا ہے۔

بھنگ کے استعمال کی وجہ سے بیمار ہونے والے  بچوں میں قے، دل کی دھڑکن میں تیزی، ذہنی دباو اور بیہوشی جیسی علامات دیکھی گئی ہیں۔

تحقیق کے مطابق بھنگ والی غذاوں تک رسائی کا 90فیصد گھروں میں دیکھا گیا ہے  اور ماہرین نے ایسی مصنوعات کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ 2017میں امریکہ کی 9ریاستوں میں بھنگ کا استعمال  جائز قرار دیا گیا اور مئی 2020میں یہ تعداد 18ریاستوں تک پہنچ گئی۔