حالیہ دہشت گردی معاملے میں کل جماعتی کانفرنس میں سب کو بیٹھنا چاہیے، وزیر داخلہ

838
خلاف قانون لانگ مارچ نہیں کر نے دینگے،رانا ثناء اللہ

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ملک میں حالیہ دہشتگردی کے معاملے میں کل جماعتی کانفرنس میں سب کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگر کے پی حکومت وفاق سے کہے تو فوج ان دہشتگردوں کا صفایا کر دے گی۔اسلام آباد میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، افغان طالبان کی کامیابی پر کالعدم ٹی ٹی پی کو بھی غلط فہمی ہوئی کہ وہ پاکستان میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں گے اور انہوں نے دہشتگرد کارروائیوں کا آغاز کر دیا۔ ٹی ٹی پی کا کچھ حصہ مذاکرات اور قانون کے مطابق ہتھیار ڈالنے پر تیار ہے اور کچھ شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہ اکہ سب سے پہلے کے پی حکومت وفاق کے ساتھ بیٹھے اور بتائے کہ صوبے میں لااینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے ۔سی ٹی ڈی بے حال اور پولیس کا مورال ڈاؤن ہے، وفاقی حکومت ان کی کیا مدد کر سکتی ہے ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کے پی کو دہشتگردی کے معاملے میں دو میٹنگز میں بلایا تھا لیکن وہ نہیں آئے وہ اسلام آباد چڑھائی کی تیاری اور حملے کے لئے بندوقیں اکٹھی کر رہے تھے۔  ان کے لیڈر عمران خان کی طرف سے اجازت نہیں تھی ۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ مسلح افواج اور سیکورٹی ایجنسیز دہشتگردی کا پورا تدارک کر سکتے ہیں۔ ٹی ٹی پی کبھی بھی تتر بتر نہیں تھی تحریک طالبان افغانستان کے ساتھ مل کر کارروائیوں میں مصروف عمل تھی لیکن بدقسمتی سے ہمارے ایک لیڈر نے کہا تھا کہ ہمیں بہت بڑی کامیابی مل گئی ہے اور افغانستان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں جب کہ اس کے بعد ہی ٹی ٹی پی کو بھی غلط فہمی ہوئی کہ وہ پاکستان میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں گے اور انہوں نے دہشتگرد کارروائیوں کا آغاز کر دیا ۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسمبلی نے ٹی ٹی پی کو ان لوگوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دی تھی جو آئین کے ماتحت آنا چاہتے تھے ۔ ٹی ٹی پی کے کچھ لوگوں نے معافی مانگی تھی وہی واپس آکر مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر کارروائیاں کر رہے ہیں جب کہ اس ماحول کو بنانے میں سب سے بڑی ناکامی کے پی حکومت اور اس کے ماتحت سی ٹی ڈی کی ہے ۔