مسئلہ کشمیر پر چین اور ترکی کے سوا کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں کھڑا ہوا،عمران خان

1089
establishment

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو ایک دن حق مل کر رہے گا،مسئلہ کشمیر پر چین اور ترکی کے سوا کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں کھڑا ہوا۔

غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان گئے 40 ہزار افراد کی پاکستان میں آباد کاری چاہتے تھے جن میں سے 5 سے 10 ہزار جنگجو  بھی تھے مگر نئی حکومت نے اس معاملے پر  زیادہ توجہ نہیں دی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب میری حکومت گئی تو سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی توجہ ٹی ٹی پی سے ہٹ گئی اور انہیں ابھرنے کا موقع مل گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی درست نہیں تھی، ہم امریکی ڈالرز کے لیے دوسروں کی جنگ لڑتے رہے، افغان طالبان اور پاکستانی طالبان میں فرق کرنا چاہیے۔ یوکرین تنازع سے دنیا میں بے پناہ مسائل نے جنم لیا ہے، دنیا بھر میں ایندھن کی قیمتیں یوکرین بحران کی وجہ سے بڑھیں، ترقی پذیر ملکوں کو خاص طور پر زیادہ نقصان ہوا، یوکرین جنگ نے ترقی پزیر ملکوں میں بیلنس آف پیمنٹ کے سنگین مسائل کھڑے کر دیے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ملکوں کو ایسے تنازعات کا حصہ نہیں بننا چاہیے جن کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے،  ترقی پذیر ملکوں پر کسی ایک طرف جھکاؤ کے لیے دبائو ڈالا جاتا ہے، سرد جنگ کے دوران بھارت کا کسی طرف جھکاؤ نہ ہونا قابل تعریف ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چین اور ترکی نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے، مسئلہ کشمیر  پر چین اور ترکی کے سوا کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں کھڑا ہوا، ہم یوکرین جنگ کا حصہ کیوں بنیں جب ہمارے معاملات میں مغربی ممالک ہمارے ساتھ نہیں ہوتے، میں نے چین جیسی طویل مدتی پلاننگ کسی اور ملک میں نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر، یوکرین جنگ سے الگ معاملہ ہے، ہم کشمیریوں کے حق میں کام کرتے رہیں گے، سفارتی دباو برقرار رکھیں گے، میں مسائل کے عسکری حل کا حامی نہیں ہوں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندوں کی آبادی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔میرا کامل یقین ہے کہ کشمیریوں کو ایک دن ان کا حق مل کر رہے گا۔