گلوبل وارمنگ انٹارکٹیکا کے جانداروں کی دشمن بن گئی، ناپید ہونے کے خدشات

905

کیلیفورنیا: ماہرین نے اپنی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر گلوبل وارمنگ اپنی موجودہ رفتار سے بڑھتی رہی تو اس صدی کے آخر تک انٹارکٹیکا کے نصف سے زیادہ مقامی جاندار ناپید ہوجائیں گے۔

پی ایل او ایس بائیولوجی نامی جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق اگر دنیا نے فاسل ایندھن سے خارج ہونے والی آلودگی پر قابو نہ پایا تو انٹارکٹیکا کے مقامی پودے اور جانوروں کی اقسام (بشمول پینگوئن) اس صدی کے آخر تک ممکنہ طور پر ختم ہوجائیں گی۔

تحقیق میں یہ بات واضح کی گئی کہ انٹارکٹیکا میں ماحول کے تحفظ کے لیے جاری کوششیں تیزی سے بدلتے برِ اعظم پر کارگر نہیں ہورہی ہیں۔محققین نے نتیجہ اخذ کیا کہ کم لاگت والے مزید لائحہ عمل کا اطلاق انٹارکٹیکا کے خطرے سے دوچار حیاتیاتی تنوع کو 84 فی صد تک محفوظ کر سکتا ہے۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ جیسمین لی کے مطابق چونکہ انٹارکٹیکا میں بڑی تعداد میں لوگ آباد نہیں، اس لیے اس خطے کا موسمیاتی تغیر میں کوئی خاص حصہ نہیں ہے، لہٰذا اس برِ اعظم کو سب سے زیادہ خطرہ اس خطے کے باہر سے ہے۔ ہمیں موسمیاتی تغیر پر علاقائی سطح پر کی جانے والی ماحولیات کے تحفظ کی کوششوں کے ساتھ عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ اینٹارکٹیکا میں جانداروں کو بقا کا بہترین موقع دیا جائے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ انٹارکٹیکا میں ختم ہوتی برف ایمپرر اور ایڈیل نسل کی پینگوئن کو خطرے سے دوچار کردے گی جو اپریل سے دسمبر تک برف پر انحصار کرتی ہیں۔