ملک مافیاؤں، جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے چنگل میں ہے، سراج الحق

779
the people

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اورپی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ نے استعمال کیا اور ٹرائیکا نے مل کر عوام کا استحصال کیا، فوجی گملوں میں پلنے والوں کی نظر ہر لمحہ پنڈی کے گیٹ نمبر 4 پر ہے۔ ملک مافیاز، قبضہ گروپوں، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے چنگل میں ہے۔

منصورہ میں اسلامک لائرز موومنٹ کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر دو پاکستان بن چکے، ایک ظالم اشرافیہ دوسرا مجبور مظلوم کروڑوں افراد کے لیے۔ حکمران جماعتوں کی پالیسیوں میں تسلسل، انہوں نے مل کر ملک کی معیشت اور اخلاقیات کا جنازہ نکالا۔ حکمران اشرافیہ ایکسپوز ہو گئی، یہ دو فیصد لوگ اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، ملک کو انقلاب کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین و قانون اور عوام کی حکمرانی قائم کرنا ہو گی۔ جماعت اسلامی کا پیغام اسلامی انقلاب کا پیغام ہے، یہ منزل حاصل کر کے رہیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے گوادر کے پرامن مظاہرین پر پولیس کریک ڈاؤن کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مرکزی و صوبائی حکومت کے غیر جمہوری اور غیر آئینی ظالمانہ اقدام کے خلاف بدھ 28دسمبر کو تمام صوبائی ہیڈکوارٹرز اور جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ گوادر کے عوام اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ امیر جماعت نے اسلام آبادمیں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے تین روز قبل انتخابات ملتوی کرنے پر حکومت اور الیکشن کمیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال کیا الیکشن کمیشن ایسے فیصلے کن لوگوں کی ڈکٹیشن پر کرتا ہے، عوام کو ان کے بنیادی حق سے کیسے محروم رکھا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل کراچی میں بھی بلدیاتی انتخابات کو 7 بار ملتوی کیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امن اور رزق ہر ذی حیات کی بنیادی ضرورت ہے، مگر پاکستان میں اس وقت خوف اور بھوک کا راج ہے۔ ملک پر 35برس ڈکٹیٹروں اور بقیہ عرصہ نام نہاد جمہوری لیڈروں نے حکومت کی۔ سندھ میں گزشتہ ساڑھے 14برسوں سے پیپلزپارٹی جب کہ  پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی حکومت میں ہے جو ملک کی 15کروڑ آبادی اور تقریباً 55فیصد سے زائد رقبہ پر مشتمل ہے۔

مرکز میں 14رکنی پی ڈی ایم اتحاد اور اس کے ساتھ بلوچستان میں بھی انہی پارٹیوں کی حکومت ہے۔پنجاب پر سالہاسال ن لیگ نے حکمرانی کی، یہ لوگ اپنی کارکردگی بتائیں؟ اقتدار میں آ کر ان حکمرانوں نے خزانہ اور توشہ خانہ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، یہ حکمران ایکڑوں پر محیط بنگلوں میں رہتے ہیں۔ان کے بچوں اور فیملیز کے لیے سرکاری گاڑیاں، سرکاری سیکیورٹی اور سرکاری پروٹوکول ہے، ان کی اولادیں بیرون ملک پڑھتی ہیں جو اس فرسودہ نظام کی حفاظت کے لیے اگلی نسل کے طور پر تیار ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر اور جو پڑھ رہے ہیں انہیں تعلیمی اداروں میں بنیادی انفرا اسٹرکچر، اساتذہ تک میسر نہیں۔ ان حکمرانوں نے مل کرکشمیر کو بھارت اور ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا۔سابق آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینے میں یہ سب ایک تھے۔ ایف اے ٹی ایف کے 33قوانین انہوں نے مل کر پارلیمنٹ سے پاس کروائے۔آئی ایم ایف کے دباؤ پر اسٹیٹ بینک کو خودمختاری دی۔

سراج الحق نے کہ اکہ یہ امریکا سے ڈکٹیشن لیتے ہیں، معیشت کی تباہی میں یہ برابر کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ملک کو 62ہزار ارب کا مقروض کیا۔زراعت تباہ کی، صنعت کا بیڑہ غرق کیا، کرپشن کو رواج دیا اور پاکستان کے جغرافیہ اور نظریہ سے غداری کی۔ انہوں نے مل کر ملک کو اسلامی نظام کی منزل سے دور رکھا۔ پاکستان وسائل سے مالامال ہے، یہاں غربت، جہالت، بے روزگاری، مہنگائی کے ذمہ دار نااہل حکمران ہیں۔ ملک میں 75برس سے لوٹوں، نوٹوں اور بوٹوں کی سیاست جاری ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ عوام کرپٹ اشرافیہ سے نجات حاصل کرنے کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر عملی جدوجہد کا آغاز کریں۔