لُنڈا کے کپڑے بھی غریبوں کی پہنچ سے دور ہوگئے، پاکستان سیکنڈ ہینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن

1030

کراچی: لُنڈا کے کپڑے بھی غریبوں کی پہنچ سے دور ہوگئے۔ کراچی سمیت ملک بھر میں شدید سردی جاری ہے اور اس سردی سے بچنے کے لیے غریب اور متوسط طبقہ لنڈا کے گرم کپڑوں پر گزارا کرتا ہے جو قیمت میں سستے ترین ہوتے ہیں۔

پاکستان سیکنڈ ہینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد عثمان، جوائنٹ سیکرٹری امیر محمد خان اور دیگر رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی میں پسے ہوئے عوام کی سستی چیزوں تک رسائی کو مزید محدود کیا جارہا ہے۔

حکومت نے رواں ماہ سردیاں شروع ہوتے ہی پرانے گرم کپڑوں پر 300 فیصد ٹیکس (ویلیو ایشن ڈیوٹی) نافذ کردیا ہے جس کی وجہ سے لنڈا کا ایک کنٹینر جو 7 لاکھ روپے میں پڑتا تھا اب 27 لاکھ روپے کا ہوگیا ہے۔ غریب امپورٹر جو پہلے ہی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر سے پریشان تھا اب ٹیکسوں کے بوجھ تلے مزید دب گیا ہے۔

ُلنڈا پر ویلیو ایشن ڈیوٹی کے علاوہ سیلز ٹیکس سمیت کئی ٹیکسز پہلے ہی عائد ہیں جس کی وجہ سے لنڈا کے کپڑے مزید مہنگے ہوتے جارہے ہیں۔

حکومت نے لُنڈے کے کپڑے پر ویلیو ایشن ڈیوٹی 36 سینٹ سے بڑھا کر ایک ڈالر کردی ہے جس سے پرانے گرم کپڑے 300 فیصد مزید مہنگے ہوگئے ہیں۔ پاکستان سیکنڈ ہینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہناتھا کہ موسم سرما کی شروعات ہوچکی ہے کے پی اور بلوچستان میں برف باری بھی ہورہی ہے، عوام کو گرم کپڑوں کی ضرورت ہے لیکن حکومت نے اسے عوام کی پہنچ سے دور کردیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ لُنڈے کے کپڑوں کے 300  کنٹینر پورٹ پر پھنسے ہیں۔ جس کا ہرجانہ بھی امپورٹر کو دینا پڑ رہاہے۔ رہنماؤں نے بتایا کہ لُنڈے کے کپڑوں کی امپورٹ ملک بھر میں 100 ملین ڈالر ہے۔پرانے کپڑے یورپ، امریکا اور دیگر ممالک سے منگوایا جاتا ہے۔

رہنماؤں کے مطابق ڈیوٹی میں 300  فیصد اضافے کے بعد امپورٹرز نے تمام سودے روک دیے ہیں جس سے قومی خزانے کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ پاکستان سیکنڈ ہینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے راتوں رات اضافے سے پہلے ایک کنٹینر 4 ہزار ڈالر تھا جو اب 22 ہزار ڈالر تک ہوگیا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمیں زیادہ ڈالرز ادا کرنے ہونگے جب کہ ملک میں پہلے ہی ڈالرز کا بحران ہے۔ رہنماؤں کا کہنا ہے ہول سیل مارکیٹیں بند ہو چکی ہیں۔ کیونکہ مال پورٹ پر پڑا ہے امپورٹرز مال مہنگا ہونے کی وجہ سے اٹھا نہیں رہے۔ پاکستان سیکنڈ ہینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ویلیو ایشن میں اضافے کا فیصلہ واپس لیا جائے تاکہ غریب عوام اور امپورٹرز سکون کا سانس لے سکیں۔