اسٹریٹ کرائم میں اضافہ، نہیں چاہتے کہ پشاور بھی کراچی بن جائے، چیف جسٹس ہائیکورٹ

771

پشاور: ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ اسٹریٹ کرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ پشاور بھی کراچی بن جائے۔

دوران سماعت جسٹس اعجاز انور نے آئی جی پولیس سے سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ پر حملے اور بعد میں فورسز کے آپریشن سے متعلق سوال کیا، جس پر آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے عدالت کو بتایا کہ بنوں کمپاؤنڈ کلیئر ہوگیا ہے۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید خان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب! آج کل خبریں ٹھیک نہیں ہیں۔ اسٹریٹ کرائم بڑھتے جا رہے ہیں۔ موبائل فون چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ پشاور بھی کراچی جیسا بن جائے۔

مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کراچی بھی ہمارا شہر ہے، لیکن ہم نہیں چاہتے کہ پشاور میں بھی کراچی کی طرح اسٹریٹ کرائم قابو سے باہر ہو جائیں۔ چند ماہ سے اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ آپ اس معاملے کو دیکھیں اور کنٹرول کریں۔

عدالت نے ہدایت کی کہ اسٹریٹ کرائم سمیت دیگر جرائم پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔