وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

1045

لاہور: مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی گئی ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب،  اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے،جس پر 150 ارکان اسمبلی نے دستخط بھی کیے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ارکان پنجاب اسمبلی نے  جمع کروائی۔تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں، لہٰذا وہ اسمبلی سے دوبارہ اعتماد کا ووٹ لیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ اب جبکہ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جاچکی ہے تو گورنر بلیغ الرحمان پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے۔

دوسری جانب گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بدھ 21 دسمبر کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا، جو بدھ کی سپہ پہر 4 بجے ہو گا۔

گورنر پنجاب کے دستخط سے جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر کافی دنوں سے یہ بات گردش کر رہی ہے کہ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی اپنے پارٹی صدر چودھری شجاعت حسین اور اپنی پارٹی کے اراکین کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

گزشتہ کچھ ہفتوں سے دونوں حکومتی اتحادی جماعتوں کے مابین سیاسی اسٹریٹیجی، اسمبلی کی تحلیل، ترقیاتی اسکیموں اور سرکاری افسران کی ٹرانسفر کے حوالے سے سنجیدہ نوعیت کے اختلافات ہو چکے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے ایک رکن پنجاب اسمبلی خیال احمد کو کابینہ میں شامل کیا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین نے اس سے لاعلمی کا اظہار کیا جس سے دونوں جماعتوں میں اختلافات صاف ظاہر ہیں۔ کابینہ کے ایک رکن سردار حسنین بہادر دریشک کی کابینہ اجلاس کے دوران تلخ کلامی ہوئی جس پر وہ مستعفی ہو گئے، یہ بھی اختلافات کا شاخسانہ ہے۔

وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہی نے 4 دسمبر کو ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ آئندہ مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ کا یہ بیان پی ٹی آئی کی پارٹی پالیسی کیخلاف تھا جس پر 2 اراکین  مستعفی بھی ہو گئے۔ 17 دسمبر کو وزیراعلیٰ نے عمران خان کی جانب سے سابق آرمی چیف  کیخلاف کمنٹس دینے پر  انٹرویو میں عمران خان کو خوب تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں حکومتی اتحاد اور اپوزیشن اتحاد میں بہت کم عددی فرق ہے۔ میں بطور گورنر اس بات پر متفق ہوں کہ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہی ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ اس لیے آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبر کو سہ پہر 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں جس میں وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی 23 دسمبرکو تحلیل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔