نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں پاکستان کی پہلی فائیوجی انوویشن لیب قائم

1102

اسلام آباد: ملک میں مصنوعی ذہانت، آگمینٹڈ/ورچوئل رئیلٹی اور کلاوٴڈ ایج کمپیوٹنگ میں فائیو جی کے ممکنہ استعمال کی جانب راغب کرنے کے لیے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں پاکستان کی پہلی فائیو جی انوویشن لیب قائم کردی گئی ہے۔

وفاقی سیکرٹری برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام محسن مشتاق کا کہنا ہے کہ یہ لیب ایک ایکوسسٹم کی تشکیل میں ہماری مدد کر ے گی تاکہ زرعی ٹیکنالوجی اور ایڈ ٹیک وغیرہ میں سپر فائیو جی کے قابل استعمال معاملات کودریافت کیا جاسکے۔  یہ لیب مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ، انٹرنیٹ آف تھنگز اور سائبر سکیورٹی جیسی ٹیکنالوجی کے باہمی تعامل کے لیے راہیں ہموار کرے گی۔

اس موقع پر  جاز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامر ابراہیم کا کہنا ہے کہ ملک میں ابھی فائیو جی ٹیکنالوجی کا کوئی انفراا سٹرکچر موجود نہیں ہے یہ بہت مہنگی ٹیکنالوجی ہے ہمیں فائیو جی کے اسپیکٹرم کی نیلامی سے پہلے اس بارے میں تیاری کرنی ہے۔ مستقبل میں زرمبادلہ سافٹ ویئر سیکٹر سے آنا ہے اور اس کے لیے ہمیں ابھی سے سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں پاکستان کی پہلی فائیو جی انوویشن لیب کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب اور اسکے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی سیکرٹری برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام محسن مشتاق نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں پاکستان کی پہلی فائیو جی انوویشن لیب کا سنگ بنیاد رکھا، جو معروف ڈیجیٹل آپریٹر جازکی جانب سے ہواوے(Huawei) کے تعاون سے قائم کی گئی ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شیزا فاطمہ،پی ٹی اے کے ممبر فنانس محمد نوید، ویون کے گروپ سی ای او کان ترزی اوگلو،جاز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامرابراہیم سمیت آئی سی ٹی انڈسٹری سے متعلقہ اہم سٹیک ہولڈرز بھی موجودتھے۔

لیب ہائی بینڈوتھ،لو لیٹنسی اور جدید ترین سیکورٹی کی بدولت فائیوجی کے استعمال کے لیے ایک تجربہ گاہ کے طور پر کام کرے گی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرے گی جس سے معاشی اور سماجی فوائد حاصل ہوں گے۔

اس تجربہ گاہ سے ایجوکیشن،ہیلتھ کیئر،انڈسٹری 4.0، ریٹیلر، زراعت، سیکورٹی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، انٹرٹینمنٹ اور پبلک سیکٹرکے شعبہ جات مستفید ہوسکیں گے۔ وفاقی سیکرٹری برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام محسن مشتاق نے جازکی کاوش کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ لیب ایک ایکوسسٹم کی تشکیل میں ہماری مدد کر ے گی تاکہ زرعی ٹیکنالوجی اور ایڈ ٹیک وغیرہ میں سپر فائیو جی کے قابل استعمال معاملات کودریافت کیا جاسکے۔