عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی، درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

435
the sake

اسلام آباد: عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کی درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کے لیے درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اسلام آباد کے وکیل سعد حسن نے عدالت میں دلائل پیش کیے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عام رائے ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے گھڑی لی اور بیچ دی۔ عمران خان نے کہا تحائف بیچ کر میں نے سڑک بنوا دی،یہ میڈیا پر بیان آیا۔ 18 دسمبر 2018ء تک آپ تحفے کی20 فیصد رقم ویلیودے کر وہ توشہ خانہ سے لے سکتے تھے ۔ پی ٹی آئی حکومت نے 18 دسمبر 2018ء کے بعد رول بنائے کہ 50 فیصد ویلیو رقم دینی ہو گی۔

وکیل نے دلائل میں مزید کہا کہ پوری دنیا میں ایک ہی گھڑی تھی، اس کی ویلیو ساڑھے 8 کروڑ لگائی گئی تھی۔ گھڑی20 فیصد رقم دے کر خریدی گئی، عمران خان نے کتنے میں بیچی اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں بتایا۔ یہ صرف ایک گھڑی کا کیس نہیں بلکہ 58 آئٹمز توشہ خانہ سے عمران خان نے لیے ہیں۔توشہ خانہ سے جو 58 تحائف عمران خان نے لیے، ان کی مالیت 142 ملین روپے بنتی ہے۔

وکیل سعد حسن نے کہا کہ عمران خان نے کمیشن کو جواب میں کہا ہے کہ ان کی بینک الفلاح کے ذریعے ساری ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ عمران خان نے کہا کیونکہ میں نے جس سال یہ تحائف خریدے اسی سال فروخت کردیے، اس لیے گوشواروں میں ذکر نہیں کیا۔ جب عمران خان کا اثاثہ بن گیا تھا تو  گوشواروں میں اس کو ظاہر کرنا ضروری تھا ۔ عمران خان کے گوشواروں میں4 بکریوں تک کا ذکر بھی موجود ہے ۔

عمران خان چھپانا چاہ رہے تھے کہ عوام کو پتانہ چلے کہ انہوں نے کتنے تحائف لیے۔ عمران خان کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات چھپانے کا مقصد ٹیکس سے بچنا بھی تھا ۔ کیا عمران خان نے کسی سے یہ رقم لے کر گفٹ خریدے، پھر ایڈجسٹ منٹ کی؟۔ اس میں جو طریقہ کار استعمال کیا گیا وہ منی لانڈرنگ والا ہی ہے لیکن وہ اس میں لگتا نہیں۔ توشہ خانہ تحائف کی رقم کیا کسی اور نے ادا کی یا کیش میں کی گئی ؟۔

بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے الیکشن کمیشن کی عمران خان کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو 15 دسمبر کو دوپہر 2 بجے سنایا جائے گا۔