سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کے ایم سی امیوزمنٹ پارک میں کمرشل سرگرمیاں جاری

1050

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح حکم کے ایک سال بعد بھی سابقہ عسکری، موجودہ کے ایم سی، کشمیر امیوزمنٹ پارک میں آج بھی کمرشل سرگرمیاں جاری ہیں۔

عسکری پارک آنے والے شہریوں سے انٹری فیس کے ساتھ مختلف جھولوں کی فیس 300 سے 500 روپے وصول کی جا رہی ہے جب کہ غیر قانونی شادی ہال دیگرکمرشل کاروبار بھی جاری ہے۔رات کے وقت شادی ہال میں آنے والی گاڑیوں کو اندھیرا کر کے پارک کے احاطے میں پارکنگ کروائی جاتی ہے تاکہ ظا ہر نہ ہو سکے کہ پار ک میں کمرشل سر گرمیا ں کی جارہی ہیں۔

پارک میں وہی پرانا کمرشل نظام جاری ہے صرف عسکری پارک کا نام تبدیل کیا گیا ہے۔پارک انتظامیہ نے شہریوں کو مفت سہولت فراہم کرنے کے بجائے پارک کو پیسے بنانے کی مشین بنا یا ہوا ہے۔ کے ایم سی (عسکر ی) پا رک تفر یح گاہ کے بجا ئے تجا رتی سر گر میوں کا مرکز بن چکا ہے۔ پا رک کے ایک حصے پر 12دسمبر2022 بروز پیر کی تاریخ تک میں بھی عسکری شادی باغ میں لاکھوں روپوں کے عوض روزانہ کی بنیاد پر شادی بیاہ و دیگر تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ27 دسمبر 2021 کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران عدالت نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو پارک بحال کرنے، پارک کی دیکھ بھال کرنے کے ساتھ شہریوں کے لیے پارک کو کھولنے اور کوئی بھی فیس نہ لینے کی ہدایت کی تھی۔

سپریم کورٹ نے یونیورسٹی روڈ پر واقع 17 ایکڑ پر محیط عسکری پارک کراچی بلدیہ عظمیٰ کو واپس کرنے کا حکم دے دیا تھا۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران عدالت نے پارک کی حدود میں قائم شادی ہال اور دکانیں مسمار کرنے کا حکم بھی دیا تھا، تاہم آج بھی پارک کی حدود میں شادی ہال اور دکانیں قائم ہیں اور ان پر تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔

اسی طرح 03 فروری 2022 کوبلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کے ڈی جی پارکس جنید اللہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاتھا کہ کراچی کی پرانی سبزی منڈی پر قائم عسکری پارک بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کے سپرد کر دیا گیا ہے اوراس کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ڈی جی پارکس کے ایم سی جنید اللّٰہ کا کہنا تھا کہ عسکری پارک کا نام تبدیل کر کے کے ایم سی ایمیوزمنٹ پارک رکھ دیا گیا ہے۔اورکے ایم سی ایمیوزمنٹ پارک میں عوام کا داخلہ مفت کر دیا ہے۔ڈی جی پارکس کے ایم سی نے یہ بھی بتایا تھا کہ پارک میں قائم شادی ہال سابقہ انتظامیہ نے ختم کر کے پارک تحویل میں دے دیا ہے۔

پیر کی شب اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کے ڈی جی پارکس جنید اللہ نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیا ر کیا کہ میں نے پارک میں قائم شادی ہال اور اس کے کمرشل استعمال کے حوالے سے کے ایم سی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھا ہے ان کا کام ہے کے وہ اس پر کارراوئی کریں پھر بھی میں اپنے طور پر مزید معلومات کر کے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے عین مطابق کارروائی کی جائے گی۔