جرمنی: حکومت کیخلاف بغاوت کے شبہے میں سابق فوجیوں سمیت درجنوں گرفتار

465

برلن: جرمنی میں بغاوت کرتے ہوئے حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے شبہے میں سابق فوجی افسران و اہل کاروں سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ملکی فورسز نے بغاوت اور حکومتی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کو ناکام بناتے ہوئے جرمنی بھر میں وسیع آپریشن اور چھاپا مار کارروائیوں میں درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ابتدائی طور پر گرفتار افراد کی تعداد 25 بتائی گئی ہے، تاہم مختلف ذرائع ابلاغ کے مطابق گرفتار افراد کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو ملک کی گیارہ ریاستوں میں چھاپا مار کارروائیوں (کریک ڈاؤن) کے دوران گرفتارکیاگیا۔ حکام کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد کا تعلق انتہائی دائیں بازو اور سابق فوجی شخصیات کے گروپ سے ہے۔ سابق فوجیوں نے پارلیمنٹ پرحملہ کرکے اقتدارپرقبضے کی تیاری کی تھی۔

حراست میں لیے گئے افراد سے متعلق بتایا گیا ہے کہ 22 افراد مقامی یعنی ان کا تعلق جرمنی ہی سے ہے جب کہ 3 دیگر افراد غیر ملکی شہری ہیں، جن کا تعلق روس سے بتایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اسی سلسلے میں آسٹریا اور اٹلی میں بھی کچھ افراد کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس قائم ہونے والی تنظیم کے حامی جرمنی کے آئین اور ریاستی اداروں کو تسلیم نہیں کرتے۔ یہ گروپ نسل پرستانہ نظریات کا حامی اور جدید جرمنی کا سخت مخالف ہے۔ دوسری جانب جرمنی حکومت کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انتہا پسندی سمیت کسی بھی قسم کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ملک چوکس ہے۔