کروڑوں پاکستانیوں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت، معاملہ عدالت پہنچ گیا

835

 کراچی: عدالت عالیہ سندھ نے کروڑوں پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے دلائل طلب کرلیے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ساڑھے 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری کر کے اسے ڈارک ویب پر 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

درخواست گزار نے بتایا کہ اس ڈیٹا میں موبائل صارفین کے شناختی کارڈ نمبرز، گھر کا پتا، فون نمبر اور دیگر اہم معلومات شامل ہیں۔متعلقہ حکام کو حساس ڈیٹا کی فروخت روکنے سے متعلق ہدایت دی جائیں۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے بتایا کہ پاکستان میں نیشنل سائبر پالیسی ہی موجود نہیں ہے جب کہ ڈیٹا چوری کے مزید 4 واقعات ہوچکے ہیں۔

عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، انفرادی طور پر کیس کیسے دائر کیا جاسکتا ہے؟طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ یہ معاملہ 2018ء سے زیر التوا ہے۔ عدالت نے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 6 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔