عباسی شہید اسپتال کی تباہی پر خاموش نہیں رہیں گے، حافظ نعیم الرحمن

647

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عباسی شہید اسپتال کی تباہی و بربادی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے شہر کے ایک بڑے اسپتال کی ابتر حالت، مسلسل زبوں حالی کے باعث مریضوں کو درپیش مشکلات و پریشانیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت اور کے ایم سی کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی کی شدید مذمت  کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر ہی اس اسپتال کو تباہ و برباد کیا ہے اور آج ایک بار پھر ملی بھگت سے ان دونوں پارٹیوں پر مشتمل کمیٹی بنادی گئی ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ جن لوگوں نے اسپتال کو تباہ کیا ہے،ان سے اس کی بہتری اور بحالی کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کمیٹی بنا کر وقت گزاری کے بجائے،نا اہلی اور کرپشن ختم کی جائے۔اسپتال کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو سرکاری سطح پر بہتر طبی سہولیات اور علاج معالجے کے مناسب مواقع میسر آسکیں۔

جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے، عوام کی مشکلات و پریشانیو ں اور مسائل کے حل کے لیے بھر پور آواز اُٹھارہی ہے۔ عباسی شہید اسپتال کی تباہی و بربادی پر خاموش نہیں رہے گی۔حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ عباسی شہید اسپتال کی ابتر حالت کے باعث روزانہ نہ صرف ضلع وسطی و غربی کے مختلف علاقوں سے آنے والے افراد شدید مشکلات و پریشانی کا شکار ہوتے ہیں بلکہ ایمرجنسی کے لیے دور دراز سرکاری اسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق اسپتال کے کئی شعبے یا تو بند ہیں یا پھر غیر فعال ہیں۔ بھاری مالیت کی ایکسرے اور سی ٹی اسکین مشینیں خراب پڑی ہیں۔ ادویات بالکل موجود نہیں اور لیبارٹری بھی فعال نہیں، جس کے باعث غریب عوام کو  اپنے مریضوں کے علاج کے لیے ہزاروں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں جو ان کی سکت سے باہر ہوتے ہیں۔سندھ حکومت اور کے ایم سی کے ذمے داروں کو عوام کی مشکلات و پریشانیوں سے کوئی سرو کار نہیں۔