بیماریوں کےعلاج کیلئے کمپیوٹر چپ انسانی دماغ میں نصب کرنے کی تیاری

394
computer chip

امریکی ارب پتی ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی نیورالنک جلد ہی انسانوں کے دماغ میں ایک وائرلیس چِپ نصب کرنے کے قابل ہو جائے گی جس سے اندھے پن کا علاج ممکن ہو سکے گا۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی چھ ماہ میں اس وائرلیس چِپ کے انسانی ٹرائلز کا آغاز کر دے گی۔ نیورالنک ایک ایسی چپ تیار کر رہی ہے جو دماغ میں نصب کی جا سکے گی اور اس کی مدد سے ایسے مریضوں کا علاج ممکن ہو گا جو معذوری کی وجہ سے چل یا بول نہیں پاتے۔

ایلون مسک کے مطابق اس چپ کے ذریعے بینائی بھی بحال ہو سکے گی۔ سان فرانسیسکو بے اور آسٹن کے علاقے میں موجود نیورا لنک کمپنی نے حال ہی میں جانوروں پر اس چپ کے تجربات کیے ہیں۔اس وقت کمپنی امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ایجنسی کی جانب سے انسانوں پر تجربات کے آغاز کرنے کے لیے اجازت نامے کا انتظار کر رہی ہے۔ہم بہت محتاط رہنا چاہتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ درست طریقے سے کام کرتی ہے اس سے پہلے کہ اس چپ کو انسانی دماغ میں نصب کرنے کا تجربہ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انسانوں کی بات ہو تو پہلے پہل ایسا لگے گا کہ اس چِپ پر بہت سست رفتاری سے کام ہو رہا ہے، لیکن ہم ہر ممکن طریقہ آزما رہے ہیں تاکہ اسے درست بنایا جا سکے اور جب انسانی دماغ تک بات پہنچے تو زیادہ دیر نہ لگے، اس ڈیوائس کے ذریعے بینائی کی بحالی اور ایسے افراد کے پٹھوں میں حرکت کو ممکن بنانا ہے جو کمزور ہو چکے ہیں۔