ڈالر کی قیمت جلد نیچے آئے گی، ریٹ فکس نہیں کر سکتے، وزیر خزانہ

339
News of split

کراچی: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر 200 روپے سے نیچے لانے کے بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کر سکتے، اس کی قیمت جلد نیچے آئے گی۔ تمام سیاسی جماعتوں کا فرض ہے ملک میں سیاسی استحکام لے کر آئیں۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ سیاسی استحکام نہ ہوا تو اس کے نتائج بہت اچھے نہیں ہوں گے، سب سے پہلے ریاست ترجیح ہونی چاہیے۔ ملکی ڈیفالٹ کے حوالے سے بے بنیاد خبریں چل رہی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ توقع تھی کہ ڈالر 200 روپے پر آئے گا، ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے۔اس وقت ڈالر کی قیمت 222 اور 224 کے درمیان ہے، اس وقت بہت زیادہ مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہا ہے۔ اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ڈالر کی قیمت جلد نیچے آئے گی۔ ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی کی تاریخ 3 سے 5 دسمبر ہے۔سکوک کی ادائیگیاں موخر نہیں کریں گے، ایسا کرنے سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں ملکی ساکھ متاثر ہوگی۔

عمران خان کے صوبائی اسمبلیاں توڑنے کے حالات میں عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاملات کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کا فرض ہے ملک میں سیاسی استحکام لے کر آئیں، سیاسی استحکام نہ ہوا تو اس کے نتائج بہت اچھے نہیں ہوں گے۔ اس وقت ملک میں لانگ مارچ اور دھرنے کی سیاست چل رہی ہے، اللہ کرے سب کو ہدایت آئے۔اس وقت جو افراتفری کی سیاست نہ کریں، اور سب سے پہلے ریاست ترجیح ہونی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ ملکی ڈیفالٹ کے حوالے سے بے بنیاد خبریں چل رہی ہیں، آج تک پاکستان نے ڈیفالٹ کیا ہے نہ آئندہ ہو گا۔ اس سے بھی زیادہ مشکل وقت ملک پر آئے ہیں، ماضی میں معاشی پابندیاں کا بھی سامنا کر چکے ہیں، جو ڈیفالٹ کرنے کے بارے میں بیان دیتے ہیں، ان کو سوچنا چاہیے کہ وہ ملکی مفاد کی کتنی خدمت کر رہے ہیں۔