وفاقی اردو یونیورسٹی: صدر مملکت پاکستان پولینڈ سائنٹیفک کانفرنس  کے مہمان خصوصی ہونگے

853

کراچی:وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائم مقام شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد ضیاالدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی شعبہ بین الاقوامی تعلقات وفاقی اردویونیورسٹی کے تحت پہلی پاکستان۔پولینڈ 2 روزہ بین الاقوامی سائنٹیفک کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ہونگے۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب 5دسمبر کو گورنر ہاؤس کراچی میں منعقد ہوگی۔ کانفرنس6اور7دسمبر کوIBA سٹی کیمپس میں منعقد کی جائے گی۔ پریس کانفرنس میں قائم مقام شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاالدین کے ہمراہ شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے چیئرمین ڈاکٹر اصغر علی دشتی اور ڈاکٹر رضوانہ جبیں، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ بین الاقوامی تعلقات بھی موجودتھیں۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائنٹیفک کانفرنس کا مقصد پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تعلقات کو اجاگر کرنا ہے۔ شعبہ بین الاقوامی تعلقات اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد میں سرگرم ہے اور ماضی میں بھی قومی اور بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرکے شعبہ کو عالمی معیار کا درجہ دینے اور وفاقی جامعہ اردو کو بین الاقوامی سطح پر لانے کیلئے کوشیں کررہا ہے۔

کانفرنس کا مقصد تدریس اور تحقیق سے وابستہ نامور دانشور محقق کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرنا تاکہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان کے باہمی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے اپنی عالمانہ رائے کا اظہار کریں اور ساتھ ہی سفارت کاری کے ذریعے دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید آگے بڑھاسکیں۔

اس کے علاوہ پاکستان اور پولینڈ بحیثیت مقتدر ریاست ایک دوسرے کو تسلیم کرنے کے بعد سے اب تک پر امن تعلقات ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اور پولینڈ اپنے سیاسی تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارتی اور دفاعی تعلقات پر بھی توجہ دیں تاکہ پولینڈ خطے سے آگے بڑھ کر جنوبی ایشیا میں بھی اپنے تجارتی تعلقات استوار کرے۔  اسی طرح پاکستان کے لیے بھی پولینڈ ایک اہم جغرافیائی پوزیشن پر واقع ملک ہے جو کہ یورپ کا گیٹ وے تصور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری یورپی مارکیٹ سے پولینڈ کے ذریعے فائدہ اٹھاسکتی ہے۔اس تجارتی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو پولینڈ یورپ کے سنگم پر ہے جس سے پاکستان کو تجارتی فوائد کے ساتھ ساتھ یورپین یونین میں رسائی ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کا خام مال اور خاص طور پر ٹیکسٹائل کی مارکیٹ کے لیے بہت اہم لیکن پاکستان ابھی تک پولینڈ کی مارکیٹ سے مکمل استفادہ نہیں کررہا ہے۔

اس طرح کی بین الاقوامی کانفرنس میں جو بھی Concllussionہو ں Suggestion-ہوں۔Recomendationہوں ان کو ضرور حکومت اور تجارتی حلقوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ کانفرنس میں محققین کے ذریعے ملنے والی Suggestion کو حکومتی پالیسی کا حصہ بنانا چاہیے۔

Pakistan,Poland Relations-Challenges and opportunities in th changing worldاس کانفرنس میں University of Warmia and Mazuray in Polandسے پروفیسر ڈاکٹر حب پال جرجی انڈرج جو کہ ریکٹر ہیں۔پروفیسر حب پال جو کہ وائس ریکٹر ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر بھی اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

ڈاکٹر رضوانہ جبیں نے بتایا کہ 6دسمبر کانفرنس کے پہلے دن آغاز میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر ضیاالدین، یونیورسٹی آف ورمیا ن کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حب جرجی، IBA کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اکبر زیدی اور پاکستان میں پولینڈ کے سفیر شامل ہیں۔پہلے سیشن کو چیئر کریں گے۔ میری ٹوریس پروفیسر بین الاقوامی تعلقات پروفیسر مونس احمرجبکہ دوسرے سیشن کو چیئر کریں گے ۔

پولینڈ کے پروفیسر ڈاکٹر حب زوسکی جبکہ کانفرنس کے دوسرے دن ڈاکٹر عظمیٰ شجاعت، بریگیڈیئر ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر احمد سعید منہاس، پرو چانسلر آف ڈی ایچ اے صفہ یونیورسٹی شامل ہیں۔یہ کانفرنس وفاقی اردویونیورسٹی پاکستان، یونیورسٹی آف پولینڈ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تعاون سے کی جارہی ہے اور ہمارے دیگر اشتراک میں IBA ایریا اسٹڈ سینٹرفار یورپ سوسائٹی فار سوشل سائنسز اینڈ ریسرچ ایسوسی ایشن شامل ہیں۔