الیکشن اپنے وقت کے بجائے ایک سال ملتوی بھی ہو سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

283

کراچی: پی ڈی ایم کے سربراہ و جمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انتخابات وقت پر کرانے کے بجائے ایک سال آگے بھی جاسکتے ہیں۔

جے یو پی کے سربراہ مولانا شاہ اویس نورانی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے کی بڑھکیں بہت سنیں، ایسا کچھ نہیں ہے۔ جتنی بڑھکیں انہوں نے ماری ہیں کیا ان پر عمل ہورہا ہے؟۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کا ایجنڈا پورا نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان کب تک عوام کو دھوکا دیتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو چور چور کہنے کا بیانیہ فیل ہوچکا ہے۔ ملک کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار دفاعی ادروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اختلاف کا سب کو حق ہے لیکن سازش کا کسی کو حق نہیں۔ ملک دیوالیہ پن کے قریب تھا ہم اسے واپس لائیں گے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آئین پاکستان ایک مقدس دستاویز ہے جسے میثاق ملی کی حیثیت حاصل ہے۔ آئین خود کہتا ہے کہ اس آئین کا بنیادی ڈھانچہ 4 باتوں پر مشتمل ہے۔ اسلام، جمہوریت، وفاقی نظام اور پارلما ن طرز جمہوریت۔ملک میں 1973ء تک صدارتی نظام رائج تھا۔ ایوب خان کے دور حکومت میں ملک بھر میں تحریک اٹھی تھی ۔ بھٹو کے دور حکومت میں آئین پاس کیا گیا آج تک متفقہ آئین کا ٹائٹل موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناکام کو آزمانے کی باتیں ہورہی ہے۔ جس میں سیاسی بلوغت نہیں ہے، وہ ہمیں سیاست سکھا رہا ہے۔ پارلیمانی طرز حکومت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔عمران خان الفاظ سے کب تک عوام کو دھوکا دیتے رہیں گے۔ صدارتی طرز حکومت سمیت عمران خان کوئی بھی غیر جمہوری منصوبہ کامیاب نہیں ہونے دینگے۔