امریکا کو تخفیف اسلحہ کیلئے جامع حالات پیدا کرنا چا ہئیں، چین

436
interest rates

بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کو اپنی جوہری پالیسی پر سنجیدگی سے غور کرنا اور جوہری تخفیف اسلحہ میں اپنی خصوصی اور بنیادی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے تاکہ مکمل اور جامع جوہری تخفیف اسلحہ کے حتمی ہدف حاصل کرنے کے حالات پیدا ہوسکیں۔

ترجمان ژا لی جیان نے یہ بات معمول کی پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ دفاع کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے جواب میں کہی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ 2035 تک چین کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد  تین گنا سے بڑ ھ کر 1 ہزار سے 500  ہونے کا امکان ہے۔

ژا نے کہا کہ امریکا نے حالیہ برسوں میں اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافے اور فوجی غلبہ کو برقرار رکھنے کے لئے  “چین کے خطرے” کا بیانیہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، دنیا امریکا کی اس چال کو اچھی طرح جانتی ہے۔

ژا نے مزید کہا کہ چین کی جوہری پالیسی مستقل اور واضح ہے ،یہ اپنے دفاع کی جوہری حکمت عملی اور جوہری ہتھیاروں کا پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پرمبنی ہے۔ چین نے جوہری صلاحیتیں بڑھانے میں انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور انہیں قومی سلامتی کے لئے ضروری کم سے کم سطح پر رکھا ہے۔ چین ہتھیاروں کی کسی بھی دوڑ کا کبھی حصہ نہیں رہا۔

ژا نے اس بات کی نشاندہی کی کہ امریکا کے پاس جوہری ہتھیاروں کا دنیا کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے، امریکا نے حالیہ برسوں میں جوہری صلاحیت کو اپ گریڈ کرنا جاری رکھا ہے اور اپنی قومی سلامتی کی پالیسیوں میں جوہری ہتھیاروں کے کردار کو مضبوط بنایا ہے۔