کراچی سے 2 کمسن بچیاں اغوا، ایک بازیاب، فوٹیج کی مدد سے خاتون گرفتار

380

کراچی: شہر کے مختلف علاقوں ڈیفنس اور ٹیپو سلطان سے 2 کمسن بچیوں کو اغوا کرلیا گیا ۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ڈیفنس پولیس نے کمسن گھریلو ملازمہ کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا ۔ ٹیپو سلطان سے کمسن بچی کو اغوا کرنے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس میں ایک خاتون کمسن بچی کو گود میں لے جاتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے ۔ ڈیفنس کے علاقے فیز ٹو سن سیٹ لین نمبر 5 میں قائم عمارت کے رہائشی محمد عمران کی کمسن گھریلو ملازمہ 6 سالہ سونیا پراسرار طور پر لاپتا ہوگئی۔

مدعی مقدمہ محمد عمران نے ڈیفنس تھانے میں مقدمہ نمبر 838 سال 2022 بجرم دفعہ 364 اے کے تحت درج کرا دیا ہے جس میں انھوں  نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 29 نومبرکو میرے گھر سے اطلاع ملی کہ گھر پر کام کرنے والی 6 سالہ سونیا دن 11 بج کر 52 منٹ پر فلیٹ سے نیچے کچرا پھینکنے کے لیے گئی تھی مگر واپس نہیں آئی، جس کے بعد اپنے طور پر لڑکی کو تلاش اور اس کی معلومات کرتے رہے لیکن اس کا کچھ پتا نہ چل سکا ۔

مدعی مقدمہ کے مطابق گھریلو ملازمہ سونیا کو مہوش نامی خاتون نے ایک سال قبل کام پر رکھوایا تھا ۔انہیں قوی شبہ ہے کہ سونیا کو کوئی نامعلوم شخص یا اشخاص نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اغوا کرلیا، لہذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ڈیفنس پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کے لیے انچارج اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کر دی۔

دریں اثنا ٹیپو سلطان کے علاقے کراچی ایڈمن سوسائٹی سے 3 سالہ بچی کو اغوا کرلیا گیا، جس کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاہ برقع پہنے ایک خاتون کمسن بچی کا ہاتھ پکڑ کر پیدل جاتے ہوئے دکھائی دیتی ہے اور چند سیکنڈز کے بعد وہ بچی کو گود میں لے کر تیز تیز چلتے ہوئے قریبی گلی میں مڑ جاتی ہے۔

لیڈی ایس ایچ او ٹیپو سلطان عظمیٰ خان سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کے اغوا کی درخواست پولیس نے وصول کرلی ہے، تاہم ابھی ورثا کی جانب سے مقدمہ درج نہیں کرایا گیا۔ فوٹیج میں دکھائی دینے والی خاتون ممکنہ طور پر گھریلو ملازمہ لگتی ہے تاہم پولیس علاقے میں نصب دیگر کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ اغوا کار خاتون کی شناخت میں مدد مل سکے ۔

بعد ازاں ٹیپو سلطان پولیس نے کراچی ایڈمن سوسائٹی سے کمسن بچی کے اغوا کا معما چند گھنٹوں میں حل کرتے ہوئے نہ صرف مغویہ بچی کو بازیاب کرالیا بلکہ اغوا کے الزام ایک خاتون کو بھی حراست میں لے لیا، جسے مغویہ کے اہلخانہ نے معاف کر دیا۔پولیس کے مطابق فوٹیجز میں دکھائی دینے والی خاتون علاقے میں ایک گھر پر گھریلو ملازمہ تھی جس کی شناخت شائستہ کے نام سے کی گئی اور پولیس نے اس کی رہائش گاہ بلوچ کالونی میں چھاپا مار کر 2 سالہ رامین کو بازیاب کر کے اسے گرفتار کرلیا تاہم مغویہ کے اہلخانہ نے ملزمہ کو معاف کر دیا۔

پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد بچی کو ورثا کے حوالے کر دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ملزمہ شائستہ نے اغوا کے حوالے سے متضاد بیان دیا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ بچی کو ہمدردی کے طور پر اس وجہ سے اپنے ہمراہ لے گئی کہ وہ اکیلی سڑک پر گھوم رہی تھی ۔