فالج کے مریضوں  کے لیے ریموٹ علاج فراہم کریں گے، سعودی وزارت صحت

358

ریاض: سعودی وزارت صحت نے حال ہی میں ایک مقامی کمپنی کے ساتھ فالج کے مریضوں کا دور سے علاج کرنے کے لیے تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کی نمائندگی سیہا ورچوئل ہسپتال اور انوویشن ایمپاورمنٹ سینٹر نے کی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سیہا ورچوئل ہسپتال کو اس سال فروری میں مملکت کی جانب سے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کو ڈیجیٹل بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا تھا، جو کہ ملک کے وژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ معاہدہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صحت کی متعدد سہولیات سروس کے لیے سہا ورچوئل ہسپتال سے منسلک ہوں۔ اس معاہدے میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تربیت، لیکچرز، ورکشاپس اور نقلیں شامل ہیں۔ معالجین نایاب بیماریوں جیسے idiopathic pulmonary fibrosis کی تشخیص میں بھی مدد کر سکیں گے۔

سیہا ورچوئل ہسپتال کو اس سال فروری میں مملکت کی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کو ڈیجیٹائز کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا تھا، جو کہ ملک کے ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔ 152ہسپتالوں سے منسلک اور پورے سعودی عرب میں 34 سے زیادہ ذیلی خصوصیات کا احاطہ کرتا ہے، سہا ورچوئل ہسپتال دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں پہلا اسپتال ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مریضوں کو اب مملکت کے مختلف حصوں کا سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاکہ وہ ماہر معالجین کو دیکھ سکیں، اور یہ کلینک کے باقاعدہ اوقات تک محدود نہیں ہیں۔ قبل ازیں ایک اہلکار نے عرب نیوز کو بتایا تھا کہ مریض اب ایک ہی کنسلٹنگ روم سے دوسری اور تیسری طبی رائے حاصل کر سکتے ہیں۔

اسپتال نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے ساتھ سادہ ویڈیو کالز کے برعکس ورچوئل ہسپتال مریضوں کو اپنے مقامی ہسپتال کا دورہ کرنے اور مملکت بھر کے اعلیٰ ماہرین کے ساتھ ریئل ٹائم لائیو ویڈیو کلینیکل سیشن میں شرکت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق سیشن کے دوران اہم علامات، ٹیسٹ اور ایکس رے لیے جا سکتے ہیں اور ماہرین کے نیٹ ورک کے ساتھ شیئر کیے جا سکتے ہیں۔ ہنگامی مداخلتیں چوبیس گھنٹے فراہم کی جا سکتی ہیں، اعلیٰ ماہرین پیچیدہ معاملات میں مقامی جونیئر عملے کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔