کراچی: مختلف مقامات پر نصب 20 ہزار کیمرے پولیس سسٹم سے منسلک

559
modern cameras

کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت کراچی پولیس آفس (کے پی او) میں امن و امان کی صورتحال سمیت انسداد جرائم سے متعلق پولیس کے مجموعی اقدامات پر جائزہ اجلاس کیا گیا جس میں پولیس افسران اور جوانوں کے لیے باڈی کیمروں سے متعلق دی جانیوالی بریفنگ میں ان کی اہمیت اور افادیت کا احاطہ کیا گیا ۔

اجلاس میں کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے دوران بریفنگ بتایا کہ کراچی پولیس اور ٹریفک پولیس کے ڈسپوزل پر 768 باڈی کیمرے دیے گئے ہیں۔  شہر کی مانیٹرنگ کے ضمن میں مختلف مقامات پر نصب 20 ہزار پرائیویٹ سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی پولیس سسٹم کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے جبکہ شہر کے تمام تھانہوں کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ای ٹیگنگ کے ذریعے مانیٹر کیا جا رہا ہے جس کا مقصد پولیسنگ کے عمل کو مزید بہتر بنانا ہے۔

کراچی پولیس چیف نے آئی جی سندھ کو بتایا کہ شہر میں پولیسنگ کو جدت کی جانب لا رہے ہیں، اس سلسلے میں  جدید اور ماڈرن تیکنیکس کو نہ صرف آپریشنل بلکہ انویسٹی گیشن امور میں بھی متعارف کیا جا رہا ہے ۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے لوکل باڈیز الیکشن کے موقع پر ترتیب دیے گئے سیکورٹی پلان کی تفصیلات کا احاطہ کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے شیڈول اجلاس کر کے انہیں اعتماد میں لیا جائے اور ان کی تجاویز و مشاورت کو پیش نظر رکھ کر کراچی اور حیدرآباد میں منعقدہ بلدیاتی الیکشن کے مواقع کے لیے مرتب کردہ سیکورٹی پلان پر عمل درآمد کو ہر سطح پر غیر معمولی بنایا جائے۔

انہوں نے منشیات مافیا کے خلاف پولیس ایکشن و گرفتاریوں پر مشتمل اب تک کی پراگریس رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایات دیں کہ منشیات ، گٹکا اور ماوے کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے ساتھ ان کے کارندوں و سرپرستوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں مزید تیزی لائی جائے اور مؤثر حکمت عملی و ایکشن کی بدولت ایسی تمام کارروائیوں کو نہ صرف کامیاب بلکہ نتیجہ خیز بھی بنایا جائے ۔ ڈکیتی کے دوران شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کی یقینی گرفتاری میں جدید تیکنیکس سے استفادہ کیا جائے ۔

آئی جی سندھ نے اس ضمن میں ڈی آئی جیز کو ہدایات دیں کہ دوران ڈکیتی قتل ، منشیات ، گٹکا اور ماوے کے مقدمات کے تفتیشی افسران کو ہرگز تبدیل نہیں کیا جائے گا جب کہ انویسٹی گیشن افسران تھانوں میں موجود جدید سہولت پولیس اسٹیشنز ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم و کرائم ریکارڈ آفس  پر کیس فائلز اور مفرور ملزمان کے ڈیٹا کی اپ لوڈنگ بروقت کریں تاکہ ریکارڈ کی ترتیب کے عمل کو مددگار اور مؤثر بنایا جاسکے تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ گرفتار ملزمان کے شناختی کارڈ اور تصاویر کو لازمی اپ لوڈ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ باڈی کیمروں کی تربیت مکمل کرنے والے افسران و جوانوں کی فیلڈ میں ذمے داریاں انتہائی اہم ہیں۔ اس اقدام کی بدولت افسران اور جوان جرائم سے متعلق واقعات اور ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر ٹھوس پولیس ایکشن کو یقینی بنا سکیں گے ۔ اجلاس میں کراچی پولیس چیف کے علاوہ اسپیشل برانچ ، سی آئی اے اور ایڈمن کے ڈی آئی جیز ، زونل ڈی آئی جیز ، اے آئی جیز آپریشنز سندھ ، ایڈمن ، تمام ضلعی و انویسٹی گیشن ایس ایس پیز کراچی نے بھی شرکت کی ۔