چین میں جاری احتجاج مظاہروں میں شدت، صدر شی سے استعفے کا مطالبہ

402

بیجنگ: چین میں حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے سلسلے میں عائد سخت پابندیوں کے خلاف جاری احتجاج کی لہر شدید ہوگئی ہے۔ اس دوران مظاہرین نے سخت پالیسیوں سے تنگ آکر صدر شی جن پنگ  سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عائد پابندیوں اور حکومتی سخت پالیسی کے خلاف گزشتہ 3 روز سے مظاہرے جاری ہیں۔ گزشتہ روز (اتوار) اور آج پیر کے روز بھی دارالحکومت بیجنگ کے علاوہ چین کے سب سے بڑے تجارتی مرکز شنگھائی سمیت دیگر کئی شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، جہاں انہوں نے کورونا پابندیوں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت سے اپنی پالیسی میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین اور پولیس کے مابین تصادم بھی ہوا، جس میں احتجاج کرنے والوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔  احتجاج کے سلسلے میں سخت پابندیوں سے نالاں طلبہ بھی مظاہرین میں شامل ہیں۔

چینی حکام نے سخت کورونا پالیسی کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہونے پر معذرت کی ہے، تاہم اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ جلد ہی پابندیوں میں نرمی کردی جائے گی۔

شنگھائی میں جاری احتجاج کے دوران مظاہرین نے صدر شی جنگ پنگ سے ان کی سخت پالیسیوں کی وجہ سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہ صرف حکمراں جماعت بلکہ ملکی صدارت سے بھی استعفا دے دیں۔ کئی شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے شرکا نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور موم بتیاں اٹھا رکھی تھیں۔