ہم امریکی ایٹمی ہتھیاروں کا مقابلہ کریں گے، کم جونگ ان

346

 پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ ان نے ملک کے اس سب سے بڑے میزائل سسٹم کی تیاری میں شامل درجنوں فوجی افسروں کو عہدوں میں ترقی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا آخری ہدف دنیا کا سب سے طاقتور ایٹمی ملک بننا ہے، ہم  امریکی ایٹمی ہتھیاروں کا مقابلہ کریں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کم ِ  جونگ  نے شمالی کوریا کی جانب سے نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہواسونگ  کے  تجربے کے موقع پرکہا کہ وہ امریکی ایٹمی ہتھیاروں کا مقابلہ کریں گے۔

شمالی کوریا کے میڈیا کے مطابق سربراہ کِم جونگ ان نے اتوار کو درجنوں فوجی افسروں کو عہدوں میں ترقی دینے کا بھی اعلان کیا جو ملک کے اس سب سے بڑے میزائل سسٹم کی تیاری میں شامل رہے۔

کِم جونگ ان نے فوجی افسروں کی ترقی کے حکم نامے میں لکھا کہ ایٹمی طاقت کا حصول ریاست اور عوام کے وقار اور ان کی خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔ اس کا حتمی مقصد دنیا کی طاقتور ترین سٹریٹیجک فورس کا قیام ہے۔ ایک ایسی فورس جس کی پوری صدی میں کوئی مثال نہ ملتی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہواسانک-17 میزائل دنیا کا سب سے طاقتور سٹریٹیجک ہتھیار ہے اور یہ شمالی کوریا کی فوج کو دنیا کی بہترین فوج بننے میں مدد دے گا۔

شمالی کوریا کے سربراہ نے تفصیل میں جائے بغیر یہ بھی بتایا کہ شمالی کورین سائنس دانوں نے بیلسٹک میزائل پر ایٹمی ہتھیار لے جانے کی ٹیکنالوجی میں بھی اہم پیش رفت کی ہے۔اس موقعے پر کِم جونگ ان نے سائنس دانوں، فوجی افسروں اور انجینیئرز کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔