کیپٹن (ر) صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ

414

لاہور: ضلع کچہری لاہورمیں ریاستی اداروں کیخلاف گفتگو کرنے کے مقدمہ میں کیپٹن(ر)صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

 عدالت نے ملزم کیپٹن صفدر کی پیشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کیے، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے فاضل جج کے سامنے بھی ریاستی ادارے کے متعلق دیے گئے بیان کو تسلیم کر لیا۔ عدالت نے کیس کی مزید 17 جنوری تک ملتوی کر دی۔

 ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ بلال منیر وڑائچ نے کیس کی سماعت کی۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ کبھی آتے ہیں آور کبھی نہیں آتے، آپ اگر مسلسل پیش ہوں تو پراسیکیوشن کے گواہوں کو طلب کیا جائے۔

 کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے جواب دیا کہ میرے خلاف 28 مقدمات ہیں ہر روز کسی نہ کسی عدالت میں پیش ہونا ہوتا ہے، گوجرانوالہ کے مقدمہ میں مجھے حاضری سے مستقل استثنی ملا ہے۔

 فاضل جج نے کہا کہ آپ نے اس عدالت میں تو کبھی حاضری سے استثنی کی درخواست نہیں دی۔ آپ حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کریں گے تو پتہ چلے گا کہ حاضری معافی کی درخواست منظورہوتی ہے یا نہیں۔

 عدالت نے کہا کہ ایک تاریخ پر آپ آتے ہیں تو دوسری تاریخ پر شریک ملزم جہانزیب نہیں موجود ہوتا۔ آج بھی شریک ملزم بغیر اطلاع عدالت میں حاضرنہیں ہے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے کہا کہ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے ریاستی ادارے کے سے متعلق بیان دیا تھا، میں نے آئین کے مطابق بات کی تھی اور وہ بات کوئی میڈیا پرنہیں کی تھی۔ میرے خلاف غداری کا جرم نہیں بنتا، غداری کے جرم کیلئے پہلے قانونی تقاضے پورے کرنا پڑتے ہیں۔

 مقدمہ میں غداری کا جرم لگانے سے قبل قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے جو بدنیتی ہے۔ ملزم کیخلاف اسلام پورہ پولیس نے 2019 میں مقدمہ درج کر کے چالان پیش کر رکھا ہے،ملزم کیپٹن صفدر کیخلاف تعریزات پاکستان کی دفعہ 124 کے تحت کارروائی کی جائے۔