عمران خان نے سیاسی کے بعد معاشی نظام تباہ کیا، فضل الرحمن

340
Sharia matters

دیر: سربراہ جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان نے سیاسی نظام کے بعد معاشی نظام کو تباہ کیا اور ہدف دفاعی نظام تھا، ہم نے ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو متحد کیا اورایسی حکومت کو گھر بھیجا جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا۔

 مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ 2018 میں بدترین دھاندلی کی صورت میں حکومت آئی، ملک کا سیاسی نظام متنازع ہوا اور معیشت بیٹھ گئی، ہم نے ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو متحد کیا اورایسی حکومت کو گھر بھیجا جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا۔

جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے قریب کھڑا کر دیا تھا، ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا، لیکن نئی حکومت نے 6 ماہ میں پاکستان کو مشکلات سے نکالا، اتحادی حکومت نے چند مہینوں میں پاکستان کوفیٹف سے وائٹ لسٹ کردیا۔

انہوں  نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں پہلے سیاسی نظام کو تباہ کیا گیا، پھر معاشی نظام کو اور اس کے بعد نشانہ دفاعی نظام ہوتا ہے، ہر جگہ گند ڈالنے کی عادت والے کو ہم نے ناکام بنا دیا۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ آئینی طور پر پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے، ہمارا آئین واضح کرتا ہے کہ قانون سازی قرآن سنت کے تحت ہوگی، لیکن عملدرآمد کی کمی ہے، ملک کو امن کا گوارہ بنانا ہے تو دین کے علاوہ کوئی نظام نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ پاکستان ابھی بھی مشکل میں ہے، ہماری سمت واضح ہونی چاہیے، ہمیں مضبوط معاشی نظام کی جانب جانا ہوگا، ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے اسلام سے رہنمائی لی جاسکتی ہے، ملک گیر سیمینار منعقد کیا جائے جس میں ملک کو معیشت کیلئے مشورے دیے جائیں۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک میں سیاسی عدم استحکام لایاگیا، کہا جارہا ہے کہ ملکی معیشت بیٹھ چکی ہے، اس لئے الیکشن کرائے جائیں اور نئی حکومت قائم کی جائے، کیا عمارت کو گرانے والوں کو عمارت کی تعمیر میں شریک کیا جانا چاہئیے، ایک پارٹی معیشت ٹھیک نہیں کرسکتی، ملک میں اس وقت قومی حکومت قائم ہے۔