رشوت اور فوجداری کیسز میں ملوث افراد پنجاب پولیس میں بھرتی نہیں ہو سکتے،لاہور ہائی کورٹ

201

 لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے قراردیا ہے کہ رشوت اور فوجداری کیسز میں ملوث افراد پنجاب پولیس میں بھرتی نہیں ہو سکتے۔عدالت نے درخواست گزارکے فوجداری کیس میں ملوث ہونے کی بنیاد پر اسپیشل برانچ میں بھرتی نہ کرنے کا اقدام درست قراردے دیا۔عدالت نے قراردیا ہے کہ پنجاب پولیس میں بھرتی کے لئے امیدوار کا کردار بے داغ ہونا ضروری ہے۔ 

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے شہری علی حسنین کی درخواست پر 14صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ پولیس فورس پر عوام کے اعتماد کو برقراررکھنے کے لئے اہلکاروں کا دیانتدار اور وفادار ہونا بھی ضروری ہے۔ 

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے فیصلے میں لکھا کہ درخواست گزار کو مقدمہ میں صلح کی بنیاد پر بری کیا گیا،صلح کی بنیاد پر بری ہونے کے اقدام کو قابل تحسین بریت نہیں کہا جاسکتا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صلح کی بنیاد پر بری ہونے سے درخواست گزار کے کردارپر شکوک وشبہات جنم لیتے ہیں۔