الخدمت تعمیرِ وطن پروگرام: سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر میں معاونت کا آغاز

538
rehabilitation

تونسہ: الخدمت فاؤنڈیشن نے تعمیرِ وطن پروگرام کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے 4 ہزار گھروں کی تعمیر میں معاونت کا آغاز کر دیا۔

جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ میں مزید 100 بے گھر سیلاب متاثرین میں مکانات کی تعمیر و مرمت میں معاونت کے لئے رقوم کے چیک تقسیم کئے گئے۔ الخدمت نے ابتدائی طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 4 ہزار مکانات کی تعمیر میں معاونت کا منصوبہ بنایا ہے۔

ایک گھر کیلیے ڈیڑھ لاکھ روپے کی معاونت کی جائے گی اور پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں جہاں جہاں پانی اتر گیا ہے، وہاں بے گھر سیلاب متاثرین کو تعمیراتی سامان(جی آئی شیٹس، آئرن ٹی گارڈر، بلاک، اینٹیں وغیرہ)کی خریداری کے لئے رقم فراہم جارہی ہے۔ یہ رقم سیلاب متاثرین کو 3 اقساط میں مرحلہ وار ادا کی جائیں گی۔

گھروں میں معاونت کے کام کی رپورٹنگ، مانیٹرنگ اور آڈٹ کیلیے متاثرین کو رقوم ان کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کروائی گئی ہیں

اور جن متاثرین کے بینک اکاؤنٹس موجود نہیں تھے، ان کے بینک اکاؤنٹس کھلوانے کا اہتمام بھی کیا گیا تاکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جاسکے کہ گھر کی تعمیر کے لیے دی جانے والی رقم اسی مقصد کے لئے ہی استعمال ہو۔ گھروں کی تعمیر میں معاونت کیلیے متاثرہ علاقوں میں سروے کا انعقاد کیا گیا جس میں ترجیحا یتیم بچوں اور بیوہ خواتین کو چنا گیا ہے۔اس کے بعد مزدور طبقہ اور چھوٹے زمیندار کو شامل کیا گیا۔

جنوبی پنجاب میں اس سے پہلے اب تک 120 گھروں کی تعمیر و مرمت میں معاونت کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ تقریب میں شریک ناڑی جنوبی سے ایک بیوہ خاتون بختو مائی نے کہا کہ ان کے چار بچے ہیں جن کی کفالت وہ بہت مشکل سے کر رہی ہیں۔ بارشوں اور روت کوہی کے ریلے سے گھر گرنے کے بعد ان کی زندگی مزید تنگ ہوگئی تھی ۔ الخدمت کی ٹیم نے پہلے بھی ہماری مدد کی تھی ہمیں راشن اور خیمہ دیا تھا اور اب گھر بنانے کیلیے رقم بھی دے رہے ہیں جس کیلیے میں اور میرے بچے بہت خوش ہیں۔

الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے نائب صدر ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ نے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کیے اور بتایا کہ گھر کی چھت ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، حالیہ سیلاب میں بھی الخدمت فائونڈیشن نے ابتدا ہی سے کھلے آسمان تلے شب و روز گزارنے پر مجبور متاثرین کو خیمے، ترپالیں اور پلاسٹک شیٹس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ محفوظ مقامات کی نشاندہی کے بعد خیمہ بستیاں قائم کیں اور اب ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کے بعد بحالی و تعمیرِ نو میں بھی گھروں کی تعمیر میں معاونت الخدمت تعمیر وطن پراجیکٹ کا اہم جزو ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن گھروں کی تعمیر میں معاونت کے ساتھ ساتھ ربیع کی اہم فصل گندم کی بوائی کیلیے 500 ہزار کسانوں کو بیج، کھاد اور زرعی ادویات بھی فراہم کر چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مکمل یا جزوی طور پر متاثر ہونے والے سکول، مدارس اور مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر دو دو سو سکول، مدارس اور مساجد کی بحالی کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ بحالی کا یہ کام چاروں صوبوں میں کیا جائیگا۔

الخدمت اب تک ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں پر 10 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔ جبکہ ابتدائی طور پر 5 ارب روپے سے بحالی و تعمیر نو کے منصوبہ جات جاری ہیں۔ تقریب میں الخدمت فائونڈیشن جنوبی پنجاب کے صدر ڈاکٹر اشرف علی عتیق، تونسہ کے صدر عزیز اللہ قیصرانی، الخدمت وسطی پنجاب کے نائب صدر جاوید اقبال، الخدمت میڈیا ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے سینئر منیجر شعیب ہاشمی سمیت معززینِ شہر کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔